۱ چوری و ڈکیتی کے عوام دشمن واقعات پشتون دشمن قوتوں اور ان کے کاسہ لیسوں کی شعوری اور منصوبہ بند سازش ہے

ہفتہ 14 جون 2025 22:40

!قلعہ عبداللہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جون2025ء)پشتونخوانیشنل عوامی پارٹی کے رہنماں نے کہا ہے کہ ملی شہید عثمان خان کاکڑ کی نظریاتی، علمی، تنظیمی، تخلیقی وژن، سیاسی جدوجہد، قربانیاں، قومی خدمات اور پارلیمانی محاذ پر سینیٹ میں 6 سال تک پشتون افغان غیور ملت اور ملک کے محکوم اقوام اور مظلوم انسانوں کے حقوق واختیارات اور بنیادی انسانی حقوق کیلئے ان کی تاریخ ساز بیانیہ اور شاندار عملی کردار ملک کے سیاسی جمہوری قوتوں کیحقیقی کارکنوں اور بلخصوص پشتون قومی سیاسی تحریک کے بے لوث اور وطن دوست کارکنوں کیلئے مشعل راہ ہے، پشتونخوانیپ ان کے بیانیے اور تاریخ ساز جدوجہد کی روشنی میں جاری جدوجہد کو ملت کے ارمانوں کی تکمیل کا ذریعہ ضرور بنائے گی، ضلع قلعہ عبداللہ میں امن وامان کی بدترین صورتحال، لاقانونیت اور بدامنی، چوری و ڈکیتی کے عوام دشمن واقعات پشتون دشمن قوتوں اور ان کے کاسہ لیسوں کی شعوری اور منصوبہ بند سازش ہے جس کا مقصد ضلع قلعہ عبداللہ کے غیور عوام کی قومی اتحاد و اتفاق کو مسلسل خراب کرنا ہے اور زئی و خیلی کے نام پر دست و گریبان کرکے پشتون قومی تحریک کی جدوجہد کو کمزور کرنے کی شعوری سازش ہے جو قابل مذمت اور ناقابل قبول ہے، ان خیالات کا اظہار پشتونخوانیپ کے مرکزی سیکریٹری حاجی اعظم خان مسیزئی، صوبائی سیکریٹری فقیر خوشحال کاسی، صوبائی ڈپٹی سیکریٹریز ملک عبیداللہ کاکڑ، سلیمان خان بازئی، ڈاکٹر محمود خان، اور ضلعی ایگزیکٹیوز رمضان خان، سید جسیم آغا، عصمت اللہ مسلم، سعید علی خان، زکریا خان اور حاجی نسیم داوی نے علاقائی یونٹوں داروزئی، نورک سلیمانخیل، ارمبء مسیزئی، داویان مسیزئی، عبدالرحمن زئی اور پوپلز ئی میں علاقائی توسیع اجلاسوں اور ابتدائی یونٹوں کے قیام کے موقع پر منعقدہ اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر پارٹی کے تنظیمی امور، ملی شہید عثمان خان کاکڑ کی چوتھی برسی کے تیاریوں کے سلسلے میں مختلف فیصلے کئے گئے ابتدائی یونٹوں کے قیام کے موقع پر منتخب ایگزیکٹوز سے حلف لئے گئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ خان شہید کی شروع کردہ تحریک جنوبی پشتونخوا کے پشتونوں کے قومی تشخص اور حق ملکیت کا باعث بنی اور اس تاریخ ساز تحریک کی بدولت پشتونوں کی قومی دلیری اور سیاسی بیداری کے شعور اور وطن دوستی کی جدوجہد کی بنیاد ثابت ہوئی اور اس جدوجہد کو سائیں کمال خان شیرانی، بابائے افغان استاد عبدالرحیم خان مندوخیل، عبدالرزاق خان دوتانی، شیر علی باچا جیسے عظیم رہنماں کی جدوجہد اور کاوشوں سے مزید نظریاتی، علمی اور سائنسی بنیادوں پر وسیع ہوکر پشتون افغان ملت کی قومی خود مختیاری، قومی تشخص، قومی وحدت کی بحالی اور پشتون افغان ملت کے تمام قومی مفادات کے تحفظ کی نمائندہ تحریک بن گئی اور ملی شہید عثمان خان کاکڑ نے اپنے خداداد صلاحیتوں اور علمی و تنظیمی اور تخلیقی وژن کے ذریعے اس تحریک کو پشتونخوا وطن کے ہر گاں اور ہر گوشے تک پہنچایا اور اعلی تنظیمی بنیادوں پر اس تحریک کی تاریخ ساز تنظیم نو کرتے ہوئے اسے ایک تاریخی، عملی، سیاسی جمہوری مزاحمت میں تبدیل کیا، ملی شہید عثمان خان کاکڑ ہی اس تحریک کیوہ عظیم رہنما تھے جنہوں نے اپنے عظیم اکابرین کی رہنمائی میں ساری زندگی پر محیط جدوجہد کرتے ہوئے اس پارٹی اور تحریک کو پشتون قومی سیاسی تحریک کے صف اول کے پارٹی بنانے کامقام حاصل کیااور زندگی کے ہر شعبے میں پشتون افغان ملت کو درپیش مسائل پر تحریک کے پلیٹ فارم سے تاریخ ساز جدوجہد کی جبکہ ملی شہید کی محکوم اقوام، مظلوم عوام، ملک کے سیاسی جمہوری اتحادوں اور تحریکوں میں مرکزی اور شاندار کردار رہا اور دوسری طرف ملی شہید نے سینیٹ کے فلور پر محکوم اقوام، مظلوم عوام کے حقوق و اختیارات کے حصول، قوموں کی برابری، حقیقی جمہوریت کی بحالی، بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ اور امریت نواز قوتوں اور ان کے کاسہ لیسوں کے خلاف مثر آواز بلند کرکے تاریخ میں امر ہوگئے اور ان کی تاریخ ساز بیانیے اور انتھک جدوجہد کے باعث ریاستی اداروں نے انہیں شہید کیا اور اب 21 جون 2025 کوان کی شہادت کی چوتھی برسی مناتے ہوئے یہ عہد کرتے ہیں کہ ملی شہید عثمان خان کاکڑ کے بیانیے اور قربانیوں و جدوجہد کی روشنی میں کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔