Live Updates

حکومت نے ای سی ای اور پرائمری تعلیم کی بہتری کے لئے 28ارب روپے کی رقم مختص کی ہیں،صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی

منگل 17 جون 2025 23:20

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جون2025ء) صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی نے کہا ہے کہ حکومت نے ای سی ای اور پرائمری تعلیم کی بہتری کے لئے 28ارب روپے کی رقم مختص کی ہیں اِسی طرح جی پی ای یعنی (گلوبل پارٹنرشپ ایجوکیشن)گرانٹ کے تحت تعلیم میں مزید بہتری اور اصلاحات لانے کے لئے جس میں یونیسف، ورلڈ بینک اور یونیسکو کا تعاؤن بھی شامل ہے موجودہ صوبائی حکومت نے اِس منصوبے کے لئے 6.7ارب روپے کی گرانٹ مختص کیے ہیں۔

یہ بات انہوں نے منگل کو بلوچستان اسمبلی میں آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہی۔ میرشعیب نوشیروانی نے کہا کہ صوبائی حکومت نے 380ڈیجیٹل لائبر یریاں، 42سائنس و آئی ٹی لیبز، 156اِسکولوں میں سائنسی آلات کی فراہمی، 88کھیل کے میدانوں کو طلبا وطالبات کے لئے بحالی اور 142بسیں طلبا و طالبات کومہیا کی گئی۔

(جاری ہے)

اِسی طرح بلوچستان کے 25اِضلاع میں ایجوکیشن کے ذیلی دفاترکا قیام، 7نئے بیچلرہوسٹلز برائے خواتین کی سہولیات کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا گیا۔

رواں مالی سال کے دوران موجودہ صوبائی حکومت نے 431اِسکولوں میں باتھ روم کی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا اور 230اِسکولوں میں ناپید سہولیات کو بھی مہیا کیے گئے۔ ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی)کے تعاون سے اِسکول میل پروگرام (سکول میل پروگرام)کے تحت کوئٹہ کے46اِسکولوں میں کھانے کی فراہمی کو یقینی بنایا۔اِس پروگرام سے بلوچستان کے مختلف اِسکولوں کی 20400طلبا و طالبات اور ان کی ماؤں کو فائدہ پہنچا۔

آئندہ مالی سال 2025-26میں ہماری صوبائی حکومت نے درج ذیل منصوبے تجویز کیے جو کہ درج ذیل ہے کہ آئندہ مالی سال ہماری حکومت نے ای سی ای اور پرائمری تعلیم کی بہتری کے لئے 28ارب روپے کی رقم مختص کی ہے۔اِسی طرح جی پی ای یعنی (گلوبل پارٹنرشپ ایجوکیشن)گرانٹ کے تحت تعلیم میں مزید بہتری اور اصلاحات لانے کے لئے جس میں یونیسف، ورلڈ بینک اور یونیسکو کا تعاؤن بھی شامل ہے موجودہ صوبائی حکومت نے اِس منصوبے کے لئے 6.7ارب روپے کی گرانٹ مختص کیے ہیں۔

حکومت بلوچستان کی پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ رکھنی کو ٹورنٹو(کینیڈا)کی طرز پر ایجو کیشن سٹی یعنی تعلیمی شہر قرار دیا جائے گا تاکہ اِسٹوڈنٹس کو تعلیمی سہولیات فراہم کیے جائے اور عالمی سطح پر مختلف یونیورسٹیوں کے اساتذہ کو صوبہ بلوچستان کی طرف مائل کیے جا سکے۔ آئندہ مالی سال 2025-26میں محکمہ تعلیم نے اِسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے لئے 1170کنٹریکٹ اور 67ریگولر نئی آسامیاں تخلیق کی گئی ہیں۔

آئندہ مالی سال 2025-26میں شعبہ تعلیم یعنی محکمہ اِسکول ایجوکیشن کی ترقیاتی مد میں 19.8اور غیر ترقیاتی مد میں 101ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔وزیر خزانہ نے کہاکہ جدید عہد میں اعلی تعلیم کے بغیر اِجتماعی ترقی کا خواب شرمندہ ِ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ اعلی تعلیم کے بغیر ہم اپنے نوجوانوں کو قابل اور ہنر مند بنانے سے قاصر ہیں۔ اِس ضمن میں موجودہ صوبائی حکومت کی ترجیحات میں اعلی تعلیم کے حصول کو بھی عملی طور پر فوقیت دی گئی ہے۔

رواں مالی سال 2024-25میں کا لجز ہائیر اینڈٹیکنکل ایجوکیشن محکمہ کے لئے غیر ترقیاتی مد میں 22ارب 81کروڑ روپے رکھے گئے تھے اِسی طرح مجموعی طور پر2271ملین روپے کا گرانٹ صوبے کے تمام کالجز اور 11کیڈیٹ کالجوں کے لیے دئیے گئے۔محترمہ بنظیر بھٹو اِسکا لر شِپں کی مد میں محکمہ کالجز نے 54ملین روپے ایف اے، ایف ایس سی طلبا وطالبات کے لئے اور 51ملین روپے اِنٹر، ڈگری و پوسٹ گریجویٹ اِسکا لر شِپں طلبا وطالبات کے لئے جاری کیے۔

صوبائی حکومت نے جاری مالی سال2024-25میں 5000ملین روپے کی گرانٹ کا فنڈ11عوامی شعبہ جات جامعات کے لئے جاری کیے اِسی طرح تمام یونیورسٹیز اور ریزیڈینشل کالجز کے بجٹ میں اِس سال 100فیصد اِضافہ کیا گیا۔ موجودہ صوبائی حکومت جاری مالی سال کے پی ایس ڈی پی اِسکیم میں 1000ملین روپے کی رقم میر چاکر خان رند یونیورسٹی کے سب کیمپس کو فعال بنا نے کے لئے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

جدیداور ناپید سہولیات کی کمی کو دور کرنے کے لئے مثلافراہمی صاف پانی کی سہولت کوتمام کالجز، پولی ٹیکنیک، بی آر سیز اور کیڈیٹ کالجوں میں مہیا کرنے کے لئے 2000ملین روپے کی رقم مختص کیا جا رہا ہے۔اِسی طرح صوبے کے تمام مختلف گرلز و بوائز کالجوں کو بسیں و کوسٹرز مہیا کرنے کے لئے مالی سال 2024-25کے جاری نئے پی ایس ڈی پی اِسکیم میں 500ملین روپے کی خطیر رقم مختص کیے جائے گے۔ آئندہ مالی سال 2025-26میں محکمہ کالجز کے لئے 91اسامیاں تخلیق کی گئی ہیں۔ آئندہ مالی سال2025-26میں اِس شعبہ میں غیر ترقیاتی مد میں 24ارب 1کروڑروپے اور ترقیاتی مد میں 5ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات