Live Updates

ٹرمپ نے ایران پر حملے کے منصوبے کی منظوری دیدی، حتمی حکم تاحال جاری نہیں کیا، امریکی اخبار کا دعویٰ

امریکی صدرفیصلے سے قبل ایران کو دی گئی پیشکش پر جواب کے منتظر ہیں، ٹرمپ کو ایران کی جانب سے ایٹمی پروگرام ختم کرنے کا انتظار ہے، ٹرمپ نے سینئر مشیروں کے ساتھ ملاقات کے دوران ایران پر ممکنہ حملے پر مشاورت کی اور ابتدائی طور پر حملے کی منصوبہ بندی کی منظوری دی،وال سٹریٹ جرنل کی رپورٹ

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 19 جون 2025 12:40

ٹرمپ نے ایران پر حملے کے منصوبے کی منظوری دیدی، حتمی حکم تاحال جاری ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19جون 2025)امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملے کے منصوبے کی منظوری دیدی لیکن حتمی حکم جاری نہیں کیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ایران سے بغیر کسی شرط کے مکمل دستبرداری کا مطالبہ دہرایا، یہ رپورٹ بدھ کو وال اسٹریٹ جرنل نے3 باخبر ذرائع کے حوالے سے شائع کی جس میں بتایا گیا کہ منگل کی شب صدر ٹرمپ نے اپنے سینئر مشیروں کے ساتھ ملاقات کے دوران ایران پر ممکنہ حملے پر مشاورت کی اور ابتدائی طور پر حملے کی منصوبہ بندی کی منظوری دے دی۔

امریکی اخبار کے مطابق امریکی صدر نے حتمی حکم اس امید پر مؤخر کر دیا ہے کہ تہران اپنا جوہری پروگرام ترک کر دے۔ امریکی صدرفیصلے سے قبل ایران کو دی گئی پیشکش پر جواب کے منتظر ہیں۔

(جاری ہے)

امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل کایہ بھی کہنا ہے کہ ٹرمپ کو ایران کی جانب سے ایٹمی پروگرام ختم کرنے کا انتظار ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایران کی اہم جوہری تنصیب فردو امریکی حملے کا ممکنہ ہدف ہے جو ایک پہاڑ کے اندر واقع ہے اور عسکری ماہرین کے مطابق صرف انتہائی طاقتور بم سے ہی نشانہ بنائی جا سکتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ٹرمپ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اگر ایران اپنے جوہری عزائم سے پیچھے ہٹنے پر آمادہ ہو جائے تو براہ راست کارروائی سے گریز ممکن ہے۔ تاہم اگر ایران نے لچک نہ دکھائی تو امریکہ فوجی آپشن پر عمل کر سکتا ہے۔دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قومی سلامتی کی ٹیم سے ملاقات ہوئی جس میں ایران اسرائیل جنگ میں شامل ہونے سے متعلق ابھی فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔

بعد ازاں صدر ٹرمپ نے قومی سلامتی ٹیم سے ملاقات کے بعد گفتگو میں کہا کہ ایران کے ساتھ ڈیل اب بھی ہوسکتی ہے، ایران کے ساتھ مذاکرات کے دروازے بند نہیں کئے۔ٹرمپ نے کہا کہ کوئی یہ نہیں جانتا کہ میں کیا کرنے جارہا ہوں۔ اگلا ہفتہ اہم ہے۔ ان کنڈیشنل سرنڈر کا مطلب ہے کہ ایران یہ کہے بس بہت ہوگیا ہم ہار مانتے ہیں اس کے بعد ہم وہاں جاکر تمام جوہری سامان کو تباہ کردیں گے۔

ٹرمپ کے مشیروں کے مطابق، ایران کی فردو افزودگی تنصیب (جو ایک پہاڑ کے نیچے واقع ہے اور انتہائی محفوظ تصور کی جاتی ہے) ممکنہ امریکی حملے کا ہدف ہو سکتی ہے۔امریکی صدرٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو میں واضح طور پر کہا کہ میں حملہ کر سکتا ہوں اور شاید نہ بھی کروں۔ انہوں نے ایران کے غیر مشروط ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ اگلا ہفتہ بہت اہم ہو سکتا ہے شاید ایک ہفتے سے بھی کم وقت میں فیصلہ ہو جائے۔

ٹرمپ کایہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے ایران کو 60 دن دئیے تھے۔ ایران کو کئی بار جوہری معاہدے کا کہا گیا۔ پہلے دورمیں بھی کہا تھا کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیارنہیں ہونے چاہئیں۔امریکی صدر کا کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے میں ایران پر حملوں کا حکم دوں لیکن یہ بھی ہوسکتا ہے حملوں کا حکم نہ دوں۔ کوئی نہیں جانتا کہ میں کیا کرنے جا رہا ہوں۔

Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات