بلوچستان فوڈ اتھارٹی عملے نے نوحصار ،سمنگلی میں کئی ایکڑ اراضی پر اگائی زہریلی سبزیوں کی فصلیں تلف کر دیں

جمعرات 19 جون 2025 22:52

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2025ء)عدالت عالیہ کے واضح احکامات اور حکومتی پالیسیوں کی روشنی میں بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی جانب سے سیوریج کے پانی سے کاشت کی گئی مضر صحت سبزیوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔تازہ ترین کارروائیوں کے دوران کوئٹہ کے علاقوں نوحصار اور سمنگلی میں کئی ایکڑ اراضی پر اگائی گئی زہریلی سبزیوں کی فصلیں تلف کر دی گئیں۔

ان کھیتوں میں گندے نالوں کے پانی سے سیراب کی جانے والی بینگن، ٹماٹر، مرچ اور دھنیا جیسی سبزیاں تیار کی جا رہی تھیں جو انسانی صحت کے لیے انتہائی مضر قرار دی گئیں ہیں۔بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی ان کارروائیوں کے دوران مقامی زمینداروں کی طرف سے بی ایف اے ٹیموں کو شدید مزاحمت کا سامنا بھی کرنا پڑا تاہم کریک ڈاؤن بلا تعطل جاری رکھا گیا۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر جنرل بی ایف اے وقار خورشید عالم نے واضح کیا کہ عدالت عالیہ اور حکومت کی جانب سے جاری کردہ پابندی کے تحت گندے پانی سے سبزیوں کی کاشت ہرگز قابل قبول نہیں اور ایسے کسی اقدام کی اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی خصوصی ہدایات کے مطابق کوئٹہ کے دیگر علاقوں میں بھی مرحلہ وار کارروائیاں کی جا رہی ہیں تاکہ عوام کو مضر صحت سبزیوں سے محفوظ رکھا جا سکے۔

بی ایف اے کے تحت جاری کریک ڈاؤن بلاامتیاز اور تسلسل کے ساتھ جاری رہے گا۔ڈی جی بی ایف اے کا کہنا ہے کہ نالوں کے پانی سے اگائی گئی فصلیں انسانی صحت کے لیے زہر قاتل ہیں۔ متعدد بار انتباہ اور نوٹسز کے باوجود بعض زمیندار ممنوعہ زرعی سرگرمیوں سے باز نہیں آ رہے جس پر سخت قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔بی ایف اے کا عزم ہے کہ صوبے میں ناقص خوراک اور صحت دشمن زرعی سرگرمیوں کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا اور جہاں بھی زہریلے پانی سے سبزیاں اگائی جائیں گی انہیں بلا امتیاز تلف کیا جائے گا۔