Live Updates

مظاہرین کا تنخواہوں میں اضافہ، پنشن کٹوتی کی واپسی اور اساتذہ کو ریگولر کرنے کا مطالبہ

جمعرات 19 جون 2025 20:35

وانا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2025ء)جنوبی وزیرستان لوئر کے ضلعی ہیڈکوارٹر وانا میں جمعرات کے روز آل ٹیچر یونین ایسوسی ایشن کی جانب سے صوبائی بجٹ میں اساتذہ اور سرکاری ملازمین کو نظر انداز کیے جانے کے خلاف بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرہ ڈسٹرکٹ پریس کلب وانا کے سامنے منعقد کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں اساتذہ اور ملازمین نے شرکت کی۔

صوبائی حکومت کا بجٹ نامنظور" کے نعرے گونجتے رہے۔مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر صوبائی حکومت کا بجٹ نامنظور،اساتذہ کے ساتھ ناانصافی بند کرواور تنخواہوں میں وفاقی طرز پر اضافہ کیا جائے جیسے نعرے درج تھے۔ اس موقع پر فضا مظاہرین کے نعروں سے گونجتی رہی۔آل ٹیچر یونین کے ضلعی صدر عمران وزیر نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "صوبائی بجٹ میں اساتذہ اور دیگر سرکاری ملازمین کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے، جو کہ انتہائی افسوسناک ہے۔

(جاری ہے)

پینشن پر کٹوتی کا فیصلہ فوری طور پر واپس لیا جائے اور وفاقی حکومت کی طرز پر تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ نئے بھرتی ہونے والے تمام اساتذہ کو فوری طور پر ریگولر کیا جائے تاکہ وہ معاشی عدم تحفظ سے نکل سکیں۔مظاہرین نے خبردار کیا کہ اگر صوبائی حکومت نے جلد از جلد ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا، جس میں ضلع گیر ہڑتال، کلاسوں کے بائیکاٹ اور پشاور میں دھرنا دینے جیسے اقدامات شامل ہوں گے۔

احتجاجی مظاہرے میں شریک اساتذہ نے پرامن طریقے سے اپنے مطالبات پیش کیے اور واضح کیا کہ ان کا مقصد صرف اپنے حقوق کا حصول ہے نہ کہ کسی سیاسی ایجنڈے کو آگے بڑھانا۔احتجاجی مظاہرہ ایک واضح پیغام تھا کہ اساتذہ کو نظر انداز کرنا، ایک پائیدار تعلیمی نظام کے ساتھ زیادتی کے مترادف ہے۔ اگر حکومت نے ان کی آواز نہ سنی تو اس کے اثرات تعلیمی نظام پر بھی مرتب ہوں گے۔ آل ٹیچر یونین نے حکومت سے فوری مذاکرات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ صرف بیانات سے کچھ نہیں ہوگا، اب عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات