سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بینچ نے پولیس کو جی ڈی اے رہنما غلام مرتضی جتوئی و دیگر کیخلاف مزید مقدمات درج کرنے سے روک دیا

جمعہ 20 جون 2025 17:49

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جون2025ء)سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بینچ نے پولیس کو جی ڈی اے رہنما غلام مرتضی جتوئی و دیگر کیخلاف مزید مقدمات درج کرنے سے روک دیا ہے ۔سندھ ہائیکورٹ میں آئینی بینچ کے روبرو جی ڈی اے رہنما غلام مرتضی جتوئی و دیگر کیخلاف مقدمات کے اندراج سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ ایس ایس پی نوشہرو فیروز بشیر بروہی و دیگر پولیس افسران عدالت میں پیش ہوئے۔

درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ گزشتہ سماعت کے بعد درخواستگزار کیخلاف 5 مقدمات درج کیئے گئے۔ 2 مقدمات میں نامزد جبکہ 3 مقدمات میں شامل کیا جا رہا ہے۔ عدالت نے مقدمات درج کرنے پر ایس ایس پی نوشہرو فیروز پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے استفسار کیا کہ آپ نے کیسے مقدمات درج کر دیئے۔

(جاری ہے)

ایس ایس پی بشیر بروہی نے کہا کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے قانون کے مطابق کارروائی کرنے کی اجازت دی تھی۔

عدالتی حکم پر تفتیش ڈی ایس پی رینک کے افسران کو سونپی گئی ہے۔ درخواستگزاروں کیخلاف 2 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیسے مقدمات بنائے گئے۔ جسٹس کے کے آغا کے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایک میں موٹر سائیکل چھیننے جبکہ ایک میں شوگر بیگ بھیجنے کا الزام لگایا گیا۔ عدالت نے ایس ایس پی سے استفسارکیا کہ کیا اب یہ ایسا بندہ ہے کہ شوگر بیگ اور موٹر سائیکل چوری کرے گا عدالت نے ایس ایس پی کو حکم دیا کہ جن مقدمات میں ثبوت نہیں، ان مقدمات میں فورا سی کلاس کر کے عدالت میں پیش کریں۔

سرکاری وکیل نے موقف اپنایا کہ یہ لوگ شاملِ تفتیش نہیں ہو رہے ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ معاملہ ٹرائل کورٹ کا ہے اگر کوئی ملزم شاملِ تفتیش نہیں ہو رہا۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ عدالتی حکم کے باوجود مقدمات دائر کیئے جارہے ہیں۔ مرتضی جتوئی اور مسرور جتوئی کو جھوٹے مقدمات میں پھنسایا جا رہا ہے۔ گزشتہ سماعت کے بعد 5 مقدمات ایک ہی دن میں بنائے گئے۔عدالت نے پولیس کو درخواستگزار کیخلاف مزید مقدمات درج کرنے سے روک دیا۔ عدالت نے ایس ایس پی نوشیرو فیروز کو حکم دیا کہ اگر مقدمات درج کرنے ہیں تو عدالت سے اجازت لینی ہوگی۔