6 ارب سے زائد شہریوں کے ای چالانزکی وصولی کیلئے ٹریفک پولیس کا ایکسائز سے مدد لینے کا فیصلہ

گاڑیوں کی رجسٹریشن و ٹرانسفرای چالان کلیئر کروانے تک نہ کی جائے،ٹریفک پولیس نے محکمہ ایکسائز کو مراسلہ لکھ دیا جس میں ای چالانزکلیئرکروانے تک رجسٹریشن وٹرانسفرکی سہولت نہ دینے کا کہا گیا ہے

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 24 جون 2025 15:05

6 ارب سے زائد شہریوں کے ای چالانزکی وصولی کیلئے ٹریفک پولیس کا ایکسائز ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24جون 2025) 6ارب سے زائد شہریوں کے ای چالانزکی وصولی کیلئے ٹریفک پولیس کاایکسائز سے مدد لینے کا فیصلہ، گاڑیوں کی رجسٹریشن و ٹرانسفرای چالان کلیئر کروانے تک نہ کی جائے، ٹریفک پولیس نے محکمہ ایکسائز کو مراسلہ لکھ دیا جس کے مطابق ای چالانزکلیئرکروانے تک رجسٹریشن وٹرانسفرکی سہولت نہ دینے کاکہا گیا ہے۔

بروقت اقدامات کیلئے سی ٹی او لاہور کی جانب سے مراسلہ ڈی جی ایکسائز کو بھجوا یا گیا ہے۔نئی گاڑی کی رجسٹریشن کیلئے اگرشہری کے ذمہ واجبات ہیں تووصولی کرکے اجازت دی جائے۔ ایکسائزکی جانب سے وصولیوں سے بڑی حد تک ای چالانز کلیئرنس میں مدد ملے گی۔مراسلے میں یہ بھی تحریرکیا گیا ہے کہ صوبہ میں روزانہ ہزاروں کی تعدادمیں گاڑیاں وموٹرسائیکلیں رجسٹرڈ وٹرانسفرہوتی ہیں۔

(جاری ہے)

گاڑیوں کی ٹرانسفرپرمالکان سے ای چالانزکی وصولی کی جائے۔اس حوالے سے سی ٹی او لاہور کاکہنا ہے کہ ایکسائزکیساتھ پہلے بھی وصولی کیلئے سیف سٹیزاتھارٹی رابطے میں ہیں۔پولیس کی تمام سہولیات ای چالانز کی ادائیگی تک فراہم نہیں کی جا رہی ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل سٹی ٹریفک پولیس لاہور نے ای چالان نادہندہ گاڑیوں سے جرمانے کی رقم وصول کرنے کیلئے نئی چیکنگ ایپ استعمال کرنا شروع کی تھی۔

ایپ کے ذریعے گاڑی کی تصویربنانے پر تمام ڈیٹا اور ای چالانز کی تفصیلات سامنے آجائیں گی۔سی ٹی او ڈاکٹراطہروحید کا کہنا تھا کہ نئی ایپ کو وارڈنز ایپ کیساتھ منسلک کیا جارہا تھا۔پہلے ایل ٹی وائرلیس سیٹ میں یہ سہولت تھی جو ایپ کے ذریعے وارڈنز کوگاڑی چیکنگ کیلئے دی گئی۔اس سے پہلے ایپ میں گاڑی روک کرگاڑی نمبر،چیسیز نمبر،آئی ڈی کارڈ نمبر ڈالنا پڑتا تھا۔

اب صرف گاڑی کی تصویر بنانے پر شہریوں سے ریکوری بہتر ہوگی اور زیادہ سے زیادہ گاڑیاں چیک اور جرمانے وصول کئے جاسکیں گے۔قبل ازیں ٹریفک پولیس نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور عام شہریوں کو شناختی و پاسپورٹ بنوانے و تجدید سمیت دیگر سرکاری سہولیات ای چالانز کی ادائیگی تک فراہم نہ کرنے کی سفارشات عدالت کو بھجوا ئی تھیں۔ٹریفک حکام کا کہنا تھا کہ ای چالاننگ کی وصولی موثربنانے کیلئے ٹریفک پولیس لاہور کی جانب سے اہم تجاویز تیار کرکے کورٹ میں پیش کردی گئیں تھیں۔

ای چالان نادہندہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے زیر ادا رقم کاٹی جائے۔اکاونٹنٹ جنرل اس بات کا پابند ہوکہ تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کی جارہی تھی۔ٹریفک پولیس نے یہ تجویز بھی دی تھی کہ ای چالان نادہندہ شہریوں کوشناختی کارڈ،پاسپورٹ و دیگر دستاویزات بنوانے یا تجدید کی ادائیگی تک اجازت نہ دی جائے۔غیر رجسٹرڈ اور 10سے زائد ای چالانز نادہندگان کی گاڑیاں بند کی جائیں۔ای چالاننگ کی وصولی کا سسٹم موثر بنانے کیلئے تمام متعلقہ محکموں کوہدایات جاری کی جائیں۔