دبئی میں بڑے پیمانے پر ویزہ فراڈ میں ملوث 21 افراد کو سزائیں

رہائشی ویزوں کے غیرقانونی استحصال اور مزدوروں کے واجبات کا تصفیہ کیے بغیر سہولیات کی بندش کے الزامات تھے

Sajid Ali ساجد علی منگل 24 جون 2025 16:55

دبئی میں بڑے پیمانے پر ویزہ فراڈ میں ملوث 21 افراد کو سزائیں
دبئی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جون 2025ء ) دبئی میں بڑے پیمانے پر ویزہ فراڈ سکیم میں ملوث 21 افراد کو مجرم ٹھہراتے ہوئے سزائین سنادی گئیں۔ امارتی میڈیا کے مطابق دبئی میں ویزہ سے متعلق سب سے بڑے گھپلوں میں سے ایک میں ملوث مختلف قومیتوں کے 21 افراد کو سزا سنائی گئی ہے، اپنے فیصلے میں دبئی سٹیزن شپ اینڈ ریذیڈنسی کورٹ نے ملزمان کو مجموعی طور پر 25.2 ملین درہم ( 1 ارب 94 کروڑ 63 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد ) کا جرمانہ کیا ہے جن پر رہائشی ویزوں کے غیر قانونی استحصال اور کارکنوں کے واجبات کا تصفیہ کیے بغیر ان کی سہولیات کی بندش کے الزامات تھے۔

اس حوالے سے پتا چلا ہے کہ ان افراد کو رہائشی ویزوں کے غیر قانونی استعمال کے سب سے بڑے کیسوں میں سے ایک میں قصوروار پایا گیا جنہوں نے لوگوں کو دبئی لانے کے لیے جعلی کمپنیاں قائم کیں پھر ان کارکنوں کی قانونی حیثیت کو ریگولر کیے بغیر اچانک کاروبار بند کردیئے، دبئی میں جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریذیڈنسی اینڈ فارنرز افیئرز (جی ڈی آر ایف اے) کی جانب سے مشتبہ افراد اور مشکوک کمپنیوں کی نشاندہی کے بعد پبلک پراسیکیوشن نے تحقیقات کا آغاز کیا۔

(جاری ہے)

سینئر ایڈوکیٹ جنرل اور سٹیزن شپ اینڈ ریذیڈنسی پراسیکیوشن کے سربراہ ڈاکٹر علی حمید بن خاتم نے بتایا کہ ملزمان کی گرفتاریاں کمپنیوں کے مطلوبہ دفاتر کی وسیع پیمانے پر نگرانی، پیروی اور انسپکشن کے بعد کی گئیں کیوں کہ اس دوران ان کے ظاہر کردہ کاروبار غیر موجود پائے گئے اور محض خفیہ طریقے سے رہائشی ویزہ حاصل کرنے کے مقصد کے لیے ان کا قیام ثابت ہوا، گرفتاری کے بعد ملزمان کو سٹیزن شپ اینڈ ریذیڈنسی پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا گیا جس نے ایک وسیع تفتیش کی اور تمام ضروری شواہد حاصل کیے، بعد ازاں یہ مقدمہ دبئی کی شہریت اور رہائشی عدالت میں زیر سماعت آیا جس نے 21 ملزمان کو مجرم قرار دیتے ہوئے فیصلہ سنایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ تحقیقات میں 33 تجارتی اداروں کا احاطہ کیا گیا جنہوں نے 385 رہائشی ویزوں کے حصول اور غلط استعمال کے لیے کام کیا، زیادہ تر کاروباری لائسنس جن کے تحت غیر قانونی ادارے چل رہے تھے فرضی پتے پر حاصل کیے گئے جو غیر قانونی فائدے کے لیے رہائش اور لیبر ضوابط کی خلاف ورزی ہے، پبلک پراسیکیوشن معاشرے کے استحکام اور لیبر مارکیٹ کی سالمیت کے لیے غیر ملکیوں کے داخلے اور رہائش سے متعلق قوانین اور لیبر ریگولیشنز کی کسی بھی خلاف ورزی سے نمٹنے کے لیے کام کرتا رہے گا۔

بتایا جارہا ہے کہ ویزہ فراڈ ایک سنگین مسئلہ ہے جس میں لوگ دھوکہ دہی سے ویزے بیچنے یا حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں، جس سے متاثرین کو مالی اور قانونی نقصان ہوتا ہے، یہ فراڈ عام طور پر سوشل میڈیا یا جعلی ویب سائٹس کے ذریعے پھیلائے جاتے ہیں جہاں دھوکہ باز جعلی ویزے یا ویزہ پراسیسنگ سروسز پیش کرتے ہیں، دبئی ویزہ فراڈ کی علامات میں جعلی یا گمراہ کن معلومات شامل ہیں، دھوکہ باز اکثر ویزہ کی ضروریات اور عمل کے بارے میں غلط معلومات فراہم کرتے ہیں۔

معلوم ہوا ہے کہ اس فراڈ میں ملوث جعل ساز نقلی ویزے بیچنے یا پراسیس کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں، دھوکہ کرنے والے یہ لوگ اکثر حقیقی فیسوں سے زیادہ فیس وصول کرتے ہیں، وہ جلد بازی کرنے یا کسی خاص تاریخ سے پہلے درخواست دینے کے لیے دباؤ ڈالتے ہیں، ایسے فراڈ میں ملوث افراد جعلی ویب سائٹس یا سوشل میڈیا پروفائلز بناتے ہیں جو حقیقی تنظیموں یا ایجنسیوں سے مشابہت رکھتے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ ویزہ فراڈ سے بچنے کے لیے ویزہ حاصل کرنے سے پہلے ہمیشہ حکومت کی ویب سائٹ یا معروف ایجنسی سے تصدیق کریں، آن لائن ویزہ پراسیسنگ کے لیے قابل اعتماد اور منظور شدہ پلیٹ فارم استعمال کریں، کسی بھی شخص یا کمپنی کے ساتھ ذاتی معلومات شیئر کرنے سے پہلے احتیاط کریں، اگر کوئی چیز بہت اچھی لگتی ہے تو وہ اکثر سچی نہیں ہوتی، فراڈ کے بارے میں آگاہی پھیلائیں اور دوسروں کو اس قسم کے فراڈ سے بچنے میں مدد کریں، اگر آپ کو شک ہے کہ آپ کسی ویزہ فراڈ کا شکار ہوئے ہیں تو فوری طور پر متعلقہ حکام سے رابطہ کریں۔