پاکستان میں ڈیجیٹل ادائیگی کا حجم 12فیصد بڑھ کر 2ارب 40کروڑ ٹرانزیکشنز تک پہنچ گیا

جمعرات 26 جون 2025 03:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2025ء)پاکستان میں ڈیجیٹل ادائیگی کا حجم 12فیصد اضافے سے 2ارب 40کروڑ 80لاکھ ٹرانزیکشنز تک پہنچ گیا، ٹرانزیکشنز کی مجموعی مالیت 8فیصد نمو کیساتھ 164ٹریلین روپے تک پہنچ گئی۔سٹیٹ بینک نے مالی سال 2024-25ء کی تیسری سہ ماہی کیلئے نظام ادائیگی کا جائزہ جاری کر دیا جس میں نظامِ ادائیگی کے خلاصے کیساتھ ملک میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کے منظر نامے میں قابل ذکر تبدیلیوں کو پیش کیا گیا ہے۔

مرکزی بینک کے مطابق ملک کی ڈیجیٹل ادائیگیوں میں مالی سال 25کی تیسری سہ ماہی کے دوران اضافے کا رجحان جاری رہا اور ٹرانزیکشنز کے حجم اور مالیت میں خاصا اضافہ دیکھا گیا، ریٹیل ادائیگی کا حجم 12فیصد اضافے کے ساتھ بڑھ کر 2ہزار 408ملین (2ارب 40کروڑ 80لاکھ)ٹرانزیکشنز تک پہنچ گیا، جب کہ ٹرانزیکشنوں کی مجموعی مالیت 8فیصد نمو کیساتھ 164ٹریلین پاکستانی روپے تک پہنچ گئی۔

(جاری ہے)

مجموعی ریٹیل ٹرانزیکشنز میں ڈیجیٹل ذرائع سے ٹرانزیکشنز کا حصہ 89فیصد رہا، موبائل بینکاری ایپس، برانچ لیس بینکاری والٹس، اور ای منی والٹس سمیت موبائل ایپ پر مبنی پلیٹ فارمز سے مجموعی طور پر 27ٹریلین روپے مالیت کی ایک ہزار 686 ملین ٹرانزیکشنز کو پروسیس کیا گیا جو حجم میں 16فیصد اور مالیت میں 22فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔بیان کے مطابق ڈیجیٹل بینکاری خدمات استعمال کرنے والے افراد کی تعداد میں بھی مستحکم اضافہ ہوا۔

موبائل بینکاری ایپ کے استعمال کنندگان بڑھ کر 22.6ملین (7 فیصد اضافہ)، ای منی اور برانچ لیس بینکاری والٹس کے استعمال کنندگان کی تعداد بالترتیب بڑھ کر 5.3ملین( 12فیصد اضافہ) اور 68.5ملین (6فیصد اضافہ) جبکہ انٹرنیٹ بینکاری استعمال کرنیوالوں کی تعداد بڑھ کر 14.1ملین (7فیصد اضافہ)تک پہنچ گئی۔گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں ای کامرس ادائیگیوں کا حجم 40فیصد اضافے سے بڑھ کر 213ملین تک پہنچ گیا، جن کی مالیت 34فیصد اضافے سے 258ارب روپے رہی۔