جاوید میانداد کا بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق لیفٹ آرم اسپنر دلیپ دوشی کو خراجِ عقیدت

جمعرات 26 جون 2025 15:15

جاوید میانداد کا بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق لیفٹ آرم اسپنر دلیپ دوشی کو ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2025ء)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور لیجنڈری بلے باز جاوید میانداد نے بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق لیفٹ آرم اسپنر دلیپ دوشی کو خراجِ عقیدت پیش کیا ہے۔جاوید میانداد نے ایک حالیہ انٹرویو کے دوران دلیپ دوشی کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ دلیپ دوشی ایک انتہائی نفیس اور اعلیٰ تعلیم یافتہ گھرانے سے تھے۔

انہوں نے آپس میں ہونے والی نوک جھوک کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ جب دلیپ دوشی لیگ اسٹمپ پر بولنگ کرتے تھے تو میں انہیں تنگ کرنے کے لیے بواو واو اس طرح کی آوازیں نکالنا شروع کر دیتا تھا۔سابق کپتان نے بتایا کہ جب دلیپ دوشی نے مجھ سے یہ آوازیں نکالنے کی وجہ پوچھی تو میں نے انہیں بتایا کہ صرف تم اور کتے ہی میری ٹانگ پکڑنے کی کوشش کرتے ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ دلیپ دوشی میرا یہ جواب سن کر چڑ گئے، امپائرز اور کپتان سنیل گواسکر سے شکایت کی، ہماری پوری بات سننے کے بعد امپائرز کے ساتھ ساتھ بھارتی ٹیم ہنسنے لگی۔یہ قصہ 1979 کا ہے جب پاکستان نے بھارت کا دورہ کیا جہاں جاوید میانداد نے روایتی حریف بھارتی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی دلیپ دوشی کو اس لیے تنگ کیا کیونکہ بھارتی ٹیم کی جانب سے جاوید میانداد کو زیادہ اسکور بنانے سے روکنے کا کام اکثر دلیپ دوشی کو ہی سونپا جاتا تھا۔

جاوید میانداد نے اپنے اور دلیپ دوشی کے ایک مشہور قصے کو دہراتے ہوئے بتایا کہ میں نے ایک بار دوشی سے پوچھا کہ تم ہوٹل میں کس کمرے میں ٹھہرے ہوئے ہو، کمرے کا نمبر بتائو، یہ سن کر دلیپ نے غصے سے کہا کہ کیوں بتائو تو میں نے جواب دیا، میں گیند کو سیدھا تمہارے کمرے میں مارنا چاہتا ہوں!۔انہوں نے بتایا کہ ہم دونوں جب بھی گرائونڈ میں آمنے سامنے ہوتے تو نوک جھوک ہوجاتی تھی یہاں تک کہ جب کئی برس بعد انگلش کائونٹی میں ہمارا سامنا ہوا تو وہاں بھی میں انہیں تنگ کرتا رہتا تھا لیکن اس وقت تک ہماری دوستی ہوگئی تھی۔

سابق کپتان نے بتایا کہ دوستی ہوجانے کے بعد ہم اکثر ایک دوسرے سے ملتے تھے، دلیپ نے مجھے کولکتہ میں اپنے گھر بھی بلایا، ان کی اہلیہ بھی بہت نرم مزاج اور مہذب خاتون ہیں۔جاوید میانداد نے کہا کہ دوشی صاحب نے 33 ٹیسٹ میچز میں 114 وکٹیں حاصل کیں جو کہ کھیل میں ان کی اچھی کارکردگی کو ظاہر کرتی ہیں، وہ ایک ایسے دور میں کھیلے جب بیٹسمین بہت سنبھل کر کھیلتے تھے، تصور کریں کہ وہ آج کے دور میں کھیلتے تو کتنی کامیابی حاصل کر سکتے تھے جب بیٹسمین زیادہ خطرے مول لیتے ہیں۔ واضح رہے کہ بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق لیفٹ آرم اسپنر دلیپ دوشی دو روز قبل انتقال کر گئے ہیں۔