کاٹی کا کراچی کے صارفین کے لیے ایف سی اے ریلیف روکنے کی کوششوں پر تحفظات

جمعرات 26 جون 2025 19:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2025ء) کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے صدر جنید نقی نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے صنعتی صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں کمی کے فیصلے کو سراہتے ہوئے اسے بروقت اور قابلِ تحسین اقدام قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام حکومت کے برآمدی شعبے کو سہارا دینے اور موجودہ معاشی چیلنجز کے دوران صنعتی ترقی کو فروغ دینے کے عزم کا مظہر ہے۔

تاہم، صدر کاٹی نے وزارت توانائی (پاور ڈویژن) کی جانب سے اپریل 2025 کے منفی فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ (ایف سی ای) کو کے الیکٹرک کے صارفین کے لیے تاخیر کا شکار کرنے کی کوششوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ جنید نقی نے کہا کہ ان کوششوں کی نہ کوئی قانونی حیثیت ہے اور نہ ہی کوئی طریقہ کار، اور یہ وزیراعظم کے اصلاحاتی اقدامات کو سبوتاژ کرنے کے مترادف ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے واضح کیا کہ ایف سی اے کا تعین اور نفاذ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے مقرر کردہ فارمولا اور ضابطے کے مطابق ہونا چاہیے۔ صرف کراچی کے لیے اس پر عمل درآمد روکنا نہ صرف نیپرا کی خودمختاری پر سوالیہ نشان ہے بلکہ یہ اختیارات کے غلط استعمال کی بھی خطرناک مثال بن سکتی ہے۔ صدر کاٹی نے افسوس کا اظہار کیا کہ ماضی میں جب ایف سی اے کی شرح زیادہ تھی تو کراچی کے عوام اور صنعتوں نے اس کی اضافی قیمت ادا کی، لیکن اب جب منفی ایف سی اے کا فائدہ ملنے جا رہا ہے، تو اچانک رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہیں۔

یہ امتیازی سلوک کراچی کے صارفین کے ساتھ ناانصافی اور حکومت کے اصلاحاتی عمل پر عوام کے اعتماد کو مجروح کرنے کا باعث ہے۔ جنید نقی نے مزید کہا کہ جب تک وفاقی کابینہ کی جانب سے ایف سی اے کا یکساں طریقہ کار باضابطہ طور پر منظور نہیں ہوتا اور نیپرا کو اس پر عمل درآمد کی ہدایت جاری نہیں کی جاتی، اس وقت تک کسی بھی قسم کی مداخلت کو قانونی حیثیت حاصل نہیں ہو سکتی۔

اور اگر ایسی منظوری دی بھی جائے تو وہ صرف آئندہ کے لیے مؤثر ہو سکتی ہے، پچھلی مدت پر لاگو نہیں ہو سکتی۔ صدر کاٹی نے زور دیا کہ ریگولیٹری فیصلوں کو شفاف، منصفانہ اور بروقت نافذ کیا جائے، اور نیپرا کو آزادانہ طور پر اپنا کام کرنے دیا جائے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کراچی سمیت تمام صارفین کو مساوی سلوک فراہم کرے اور قانون کی بالادستی کو یقینی بنائے۔