عدالت نے فصلوں کی باقیات جلانے پر کم جرمانے کی تحقیقات کا حکم دے دیا

جمعہ 27 جون 2025 22:29

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جون2025ء)لاہور ہائیکورٹ نے سموگ کے تدارک سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران نیسپاک کے سربراہ کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ نیسپاک کو اب اپ ڈیٹ اور جدید ہونا چاہیے، وہ بڑے بڑے منصوبے بناتا ہے لیکن اسے ماحولیات کے شعبے پر بھی توجہ دینی چاہیے۔عدالت نے محکمہ ماحولیات سے ای پی اے ٹیموں کی تعیناتی کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ٹیمیں کہاں ہیں، ان کی موجودگی نظر کیوں نہیں آ رہی عدالت نے استفسار کیا کہ حکومت نے محکموں کو وسائل فراہم کیے ہیں، اب ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ نگرانی کریں۔

جوڈیشل کمیشن کے ممبر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ نے فصلوں کی باقیات جلانے پر صرف 15 ہزار روپے جرمانہ کیا، جبکہ موٹروے پولیس کی رپورٹ اس سے مختلف ہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے دونوں محکموں کی رپورٹس میں تضاد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا۔جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ چیف منسٹر کا کام نہیں کہ ہر کام خود چیک کرے، یہ کام محکموں کو خود کرنا ہے۔ عدالت نے سی بی ڈی (سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ) کی طرف سے لگائے گئے درختوں کا بھی ذکر کیا اور استفسار کیا کہ بڑے سائز کے درخت کب اور کتنے لگائے جا رہے ہیں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 2 جولائی تک ملتوی کر دی۔