مستحکم اور ترقی پسند نسل کی تربیت کیلئے انتہا پسندی کا بھرپور مقابلہ کرنا ہوگا،وزیرا طلاعات پیر محمد مظہر سعید

جمعہ 27 جون 2025 22:41

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جون2025ء) سنٹر فار انٹرنیشنل اسٹریٹجک اسٹڈیز آزاد جموں و کشمیر میں تعلیمی اداروں میں’’بلڈنگ ریزیلنٹ یوتھ کمیونٹیز ایٹ ایجوکیشنل کیمپسز‘‘کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد نوجوانوں میں شعور اور مکالمے کو فروغ دینا تھا۔سیمینار کے مہمان خصوصی وزیر اطلاعات حکومتِ آزاد کشمیرپیر محمد مظہر سعید شاہ تھے ۔

سیمینار میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری آزادجموں وکشمیر مدحت شہزاد، اسلامی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اسلام آباد کے ڈائریکٹر جنرل، پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیا،ڈپٹی ڈائریکٹر آئی آر آئی ڈاکٹر رستم خان، ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر ذوہیب الطاف، ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر سیدہ طاہرین بخاری ودیگر نے شرکت کی۔ وزیراطلاعات پیر محمد مظہر سعیدشاہ نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ منفی سوچ اور غیر معتدل رویوں کو بدلنا ہو گا۔

(جاری ہے)

حسن سلوک، صبر و برداشت اور مساوات کو فروغ دینے کی ہر ممکن کوشش کرنی ہو گی ، نوجوان ہماری سب سے بڑی طاقت ہیں، والدین اور اساتذہ کے درمیان مضبوط تعاون اور مشترکہ کوششیں بچوں کے روشن مستقبل کی ضمانت ہیں، دونوں کا کردار ایک دوسرے کی تکمیل کرتا ہے اور بچوں کی مجموعی ترقی کے لئے بے حد ضروری ہے۔وزیراطلاعات نے اپنے خطاب میں والدین اور بچوں کے درمیان اور اساتذہ و طلبہ کے درمیان بہتر روابط پر زور دیتے ہوئے کہاکہ کمیونیکیشن گیپ کو ختم کرنا نوجوانوں میں مایوسی، تنہائی اور انتہاپسند رجحانات کی روک تھام کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتہاپسندی کا بھرپور مقابلہ کیا جانا چاہیے تاکہ ایک مستحکم اور ترقی پسند نسل کی تربیت کی جا سکے۔سیمینار سے خطا ب میں اسلامی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اسلام آباد کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیاء الحق نے کہاکہ قوم کو قرآن کے استعارے "بنیان مرصوص" کی مانند بنانے کے لیے اجتماعی اور انفرادی سطح پر محاسبہ ضروری ہے۔

ڈاکٹر ضیاء نے خواتین اور بچوں کے حقوق کو کسی بھی قوم کی ترقی کا پیمانہ قرار دیا۔ڈاکٹر رستم خان نے نوجوانوں پر ڈیجیٹل پلیٹ فارمز اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے اثرات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ جہاں یہ ٹولز نوجوانوں کو بااختیار بناتے ہیں وہیں اگر تنقیدی سوچ کے بغیر استعمال ہوں تو یہ خطرناک ذہنی قید خانے بھی بن سکتے ہیں۔ ذوہیب الطاف نے مرکز کے وژن اور مقاصد پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ علاقائی پیچیدگیوں اور تیز رفتار تکنیکی تبدیلیوں کے پیش نظر نوجوانوں کی استقامت انتہائی اہمیت اختیار کر چکی ہے۔ سیدہ طاہرین بخاری نے تعلیمی اداروں میں پرتشدد انتہاپسندی کے خلاف کردار پر پریزنٹیشن دی۔ ریسرچ آفیسر نمرہ جاوید نے آن لائن انتہاپسندی کے خلاف مصنوعی ذہانت کے استعمال پر بات کی۔