سانحہ سوات، ریور بیڈ میں ہر قسم کی مائننگ پر پابندی عائد، ہوٹلوں سمیت ہر قسم کی تجاوزات کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

ریسکیو ٹیمیں تمام دریاؤں پر اپنی ڈیوٹیاں سرانجام دیں گی، دریاؤں کے کنارے اور اندر تجاوزات کے خلاف مؤثر آپریشن کرنے کافیصلہ کیا گیا ہے،چیف سیکرٹری خیبرپختونخواہ کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلے

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 28 جون 2025 16:05

سانحہ سوات، ریور بیڈ میں ہر قسم کی مائننگ پر پابندی عائد، ہوٹلوں سمیت ..
پشاور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28جون 2025)دریائے سوات میں سیالکوٹ کے 18افراد کو بہالے جانے کے بعد چیف سیکرٹری خیبرپختونخواہ نے اہم احکامات جاری کر دئیے ، ریور بیڈ میں ہر قسم کی مائننگ پر پابندی عائد کر دی گئی جبکہ ریور بیڈ میں قائم ہوٹلوں سمیت ہر قسم کی تجاوزات کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے، دریاؤں کے کنارے اور اندر تجاوزات کے خلاف مؤثر آپریشن کرنے کافیصلہ، چیف سیکرٹری کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں مختلف محکموں کے افسران شریک ہوئے۔

اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ سوات واقعے کی تحقیقات کیلئے تحقیقاتی ٹیم بھی سوات پہنچ چکی ہے۔ تحقیقات کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے۔ غفلت برتنے والوں کی نشاندہی کر کے انہیں سزا دی جائے گی۔

(جاری ہے)

اے ڈی سی ریلیف کا دفتر رسپانس سینٹر قرار دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ چیف سیکریٹری نے کہا کہ عوام کو دریاؤں سے دور رکھنے کی ذمہ داریاں بھی انجام دی جائیں گی۔

ریسکیو ٹیمیں تمام دریاؤں پر اپنی ڈیوٹیاں سرانجام دیں گی۔  پرنٹ الیکٹرانک اور سوشل میڈیا  سیاحوں اور شہریوں کو دریاؤں میں سیلابی صورتحال سے مطلع کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ان کا کہنا تھا کہ ڈرونز کے ذریعے پھنسے ہوئے افراد کی نشاندہی کی جائے گی اور انہیں ریسکیو کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ ایریگیشن کے پیشگی وارننگ نظام کا ازسر نو جائزہ لے کر اسے مزید بہتر بنایا جائے گا۔

ملاکنڈ ڈویژن میں تمام دریاؤں کی مؤثر نگرانی کیلئے ریسکیو، پولیس اور انتظامیہ گشت پر مامور ہوں گے۔چیف سیکریٹری کے مطابق اے ڈی سی ریلیف کے دفتر میں تمام متعلقہ محکموں کے اہلکار اپنی ڈیوٹیاں انجام دیں گے۔ ریسکیو ٹیموں کو ڈرونز، لائف سیونگ جیکٹس اور دیگر جدید آلات سے لیس کیا جا رہا ہے۔اجلاس کے اختتام پر دریائے سوات سانحہ میں جابحق افراد کیلئے اجتماعی دعا مانگی گئی۔

اور ریسکیو کو 3 میسنگ افراد کیلئے تمام تر اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی گئی۔واضح رہے کہ گزشتہ روزدریائے سوات پورے خاندان سمیت اٹھارہ سیاحوں کو بہالے گیا تھا۔ ڈیڑھ گھنٹے منہ زور موجوں کے درمیان پھنسے بچے عورتیں اور جوان جان بچانے کیلئے چٹان پر چڑھ کر مدد کا انتظار کرتے رہے اور خودہی ایک دوسرے کوبچانے کی کوشش کرتے رہے لیکن بے رحم موجیں ایک ایک کرکے سب کوبہالے گئیں تھیں۔

بچے سیلفی لینے آگے گئے تھے کہ اچانک سیلابی ریلا آ گیا تھا۔ حادثے کا شکار خاندان کے مطابق متاثرہ خاندان گھر سے ناران کاغان جانے کیلئے نکلا،راستے میں سوات جانے کا پروگرام بن گیاتھا۔بعدازاں آج صبح سیالکوٹ میں گزشتہ روزدریائے سوات 2میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والی ماں اور 2بیٹیوں کی نمازجنازہ ادا،مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیاگیاتھا۔

علاقہ مکینوں نے بڑی تعداد میں نماز جنازہ میں شرکت کی تھی۔ایک ہی گھر سے 3 جنازے اٹھنے پر پورے علاقے میں کہرام مچ گیاتھا۔تفصیلات کے مطابق ڈسکہ میں 2 بہنوں اور والدہ کی نماز جنازہ 9 بجے دارالعلوم مدنیہ ڈسکہ کلاں میں اوربھائی ایان، بہن آئمہ کی نماز جنازہ ساڑھے 9 بجے سمبڑیال روڈ عید گاہ پر ادا کی گئی، 2 بہنوں عجوہ اور میرب کی نماز جنازہ 10 بجے نور مسجد کے باہر کالج روڈ پر ادا کی گئی تھی۔تینوں ماں بیٹیوں کوسینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کیا گیاتھا۔ایک ہی گھر میں 3 میتیں پہنچائی گئیں تو کہرام مچ گیا۔ لوگوں کی بڑی تعداد افسوس اور تعزیت کا اظہار کرنے متاثرہ خاندان کے پاس پہنچی اس افسوس ناک واقعہ پر ہر آنکھ اشک بار تھی۔