Live Updates

جرمنی اور اتحادی فوجیوں کی دریائے رائن پر فوجی مشقیں

DW ڈی ڈبلیو ہفتہ 28 جون 2025 18:00

جرمنی اور اتحادی فوجیوں کی دریائے رائن پر فوجی مشقیں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 28 جون 2025ء) جرمن خبر رساں ایجنسی ڈی پی اے کی ہفتہ 28 جون کو سامنے آنے والی ایک رپورٹ میں وفاقی جمہوریہ جرمنی کی فوج' ُبنڈفوجی مشقیں تائیوان کو 'سزا 'دینے کے لیے کی جارہی ہیں، چینس ویر‘ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ جرمنی اور اس کے چار اتحادیوں کی افواج 14 روزہ ملٹری مشقوں کا آغاز کر رہی ہیں۔

یہ مشقیں دریائے رائن میں کی جا رہی ہیں۔

مشقوں میں شامل بٹالین

1200 فوجی اور بھاری 500 ہیوی وہیکلز پر مشتمل ان مشقوں کا آغاز مشترکہ ڈرل سے کیا گیا۔ مشقوں کا آغاز جرمن فضائیہ کے ایک اہم مرکز، شہر ''کالکر‘‘ میں ہوا۔ کالکر 1969ء سے جرمن فضائیہ کا ایک اہم اڈہ ہے۔ اسے جرمنی کی فضائیہ کے آپریشنز کے اہم ترین مقام کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

اس اڈے کو بین الاقوامی حیثیت اس کی مغربی دفاعی اتحادنیٹو کی شمولیت سے ملنے والی توسیع کے بعد حاصل ہوئی۔ اب یہ فضائی اڈہ گزشتہ چار دہائیوں سے فعال کردار ادا کر رہا ہے۔

کون کون سے ممالک شامل

ان مشقوں میںجرمنی کے علاوہ برطانیہ، ڈچ اور اطالوی فوجی شامل ہیں۔ مشقوں کے دورانفوجیوں کو کئی روزہ تیاریوں کی مدد سے دریائے رائن کو عبور کرنے کے لیے راستہ بنانا شامل ہے۔

کالکر کے علاقے کے ارد گرد دریائے رائن کی چوڑائی قریب 300 میٹر ہے۔ فوجیں اور گاڑیاں عوامی سڑکوں کے ذریعے اپنی منزل کی طرف روانہ ہوئیں۔

دریائے رائن کے بعد ایسی ہی ایک منصوبہ بند کراسنگجرمن صوبے لوئر سیکسنی کے ہیملن علاقے میں دریائے ویسر میں ہوگی۔

دریں اثناء جرمن فوج نے ان مشقوں اور ڈرل کے تماشائیوں کو انتباہ کیا ہے کہ وہ اپنے تحفظ کے لیے مشقوں میں شامل گاڑیوں سے فاصلہ رکھیں۔

واضح رہے کہ جرمنی سن 2029 تک دفاعی اخراجات کو مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کا 3.5 فیصد تک بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس کے لیے 2025 کے مسودہ بجٹ میں دفاع کے لیے 95 بلین یورو کی رقم مختص کرنے کی بات کی گئی ہے اور سن 2029 کے بجٹ میں اس رقم کا 162 بلین یورو تک پہنچنے کا امکان ہے۔

روئٹرز اور ڈی پی اے کے ساتھ

ادارت: افسر اعوان

Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات