
سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کہ عدالتی فیصلے سے پاکستانی بیانیے کو تقویت ملی ہے، وزیراعظم شہباز شریف
وزیراعظم نے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی پر مستقل ثالثی عدالت کی طرف سے دئیے گئے ضمنی ایوارڈ کا خیرمقدم، شہباز شریف نے سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے مستقل ثالثی عدالت کے ضمنی فیصلے پاکستان کے مؤقف کی کامیابی قرار دیا
فیصل علوی
ہفتہ 28 جون 2025
17:35

(جاری ہے)
عدالتی فیصلے سے دنیا کے سامنے واضح ہوگیا ہے کہ بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کر سکتا۔انہوں نے کہا کہ آبی وسائل پر کام کر رہے ہیں، پانی ہماری لائف لائن ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور اٹارنی جنرل منصور اعوان کی کاوشوں کی تعریف بھی کی ہے۔دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سندھ طاس معاہدے پر عالمی ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر اپنے جاری کردہ بیان میں بلاول بھٹو زرداری کاکہناہے کہ سندھو پر حملہ نامنظور، ثالثی عدالت کے فیصلے نے بھی توثیق کر دی ہے کہ سندھ طاس معاہدے پر یکطرفہ بھارتی فیصلے کی بین الاقومی قانون میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ عالمی ثالثی عدالت نے قرار دیا ہے کہ سندھ طاس معاہدے پر کسی فریق کو یکطرفہ فیصلے کا حق نہیں ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل سندھ طاس معاہدے پرثالثی عدالت نے پاکستان کے مؤقف کی تائید کی تھی۔ بھارت کا معاہدے کو یکطرفہ معطل کرنے کا اقدام درست نہیں تھا۔بھارت کا ثالثی عدالت کے کردار کو محدود کرنے کا اقدام درست نہیں تھا۔ثالثی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہاتھا کہ سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے ثالثی عدالت کا کردار نمایاں تھا۔ عدالت نے سندھ طاس معاہدے کا بغور جائزہ لیا ہے اور سندھ طاس معاہدے میں کہیں بھی یکطرفہ طور پر اسے معطل کرنے کی شق شامل نہیں تھی۔بھارتی اقدام سے عدالت کی فیصلہ سازی کی حیثیت بالکل متاثر نہیں ہوتی تھی۔کسی فریق کے معاہدہ معطلی کے یکطرفہ فیصلے سے عدالت کارروائی نہیں روکے گی۔ عدالت سندھ طاس معاہدے پر فیصلہ سازی جاری رکھے گی۔ عدالت نے سندھ طاس معاہدے کا بغور جائزہ لیا۔ثالثی عدالت کے فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے ثالثی عدالت کا کردار نمایاں تھا۔فیصلے میں کہا گیاہے کہ سندھ طاس معاہدے میں یکطرفہ طور پر اسے معطل کرنے کی شق شامل نہیں۔ سندھ طاس معاہدے کا اطلاق معطل کرنے کے متفقہ فیصلے کے بغیر جاری رہے گا۔ بھارت یکطرفہ طور پر کسی بھی مسئلے کے حل کیلئے ثالثی کارروائی کو روک نہیں سکتا،۔مسائل کے حل میں ثالث کے کردار کو روکنے کی کوشش تنازعات کے حل کی لازم شق کی خلاف ورزی تھی۔
مزید اہم خبریں
-
کانگو اور روانڈا امن معاہدہ علاقائی امن کی طرف پیشقدمی، گوتیرش
-
آئینی بینچ کا فیصلہ صرف پاکستان کی نہیں بلکہ دنیا کی تاریخ کا سیاہ ترین فیصلہ ہے
-
اگر کوئی دشمن سمجھتا ہے کہ پاکستان کمزور ہے یا جواب نہیں دےگا تو یہ خطرناک غلط فہمی ہوگی
-
شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز پر بھارتی سرپرستی میں دہشتگرد حملہ
-
سیاست بند گلی میں ہے اور اسٹیبلشمنٹ قدم بہ قدم اپنے اہداف پر گرفت مضبوط کررہی ہے
-
چین میں شدید بارشیں ایک اور شہر زیر آب
-
مخصوص نشستوں کا حالیہ عدالتی فیصلہ بھٹو کی پھانسی کے فیصلے کی توثیق کے مترادف ہے
-
مخصوص نشستوں کا عدالتی فیصلہ افسوس ناک، ہائبرڈ نظام کو مزید مضبوط کردیا گیا
-
پی ٹی آئی ارکانِ پنجاب اسمبلی کی معطلی ’غیر قانونی‘
-
وزیر اعظم کی پی ٹی آئی کو ایک بار پھر مذاکرات کی پیشکش
-
غزہ میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 81 فلسطینی مارے گئے، وزارت صحت
-
جرمنی اور اتحادی فوجیوں کی دریائے رائن پر فوجی مشقیں
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.