ی*رحیم یارخان،بل کی عدم ادائیگی پر میٹر کاٹنے‘ بقایاجات کلیئر کرنے اور آر سی او کروانے کے باجود میٹر نہ لگانے اور رشوت وصولی کے باوجود کنکشن بحال نہ کرنے کے خلاف شہری نے انصاف کیلئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا‘

ٹ*ایف آئی اے کو عدالت نے 30 جون کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم جاری کر دیا

اتوار 29 جون 2025 20:20

ڈ*رحیم یارخان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 جون2025ء)بل کی عدم ادائیگی پر میٹر کاٹنے‘ بقایاجات کلیئر کرنے اور آر سی او کروانے کے باجود میٹر نہ لگانے اور رشوت وصولی کے باوجود کنکشن بحال نہ کرنے کے خلاف شہری نے انصاف کیلئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا‘ ایف آئی اے کو عدالت نے 30 جون کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم جاری کر دیا۔ تفصیل کے مطابق بستی ویہا پتن منارہ کے رہائشی کاشف ریاض نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عدنان طارق کی عدالت میں 22 اے بی کی رٹ پٹیشن واپڈا اہلکاروں ایس ڈی او شہروز خان‘ لائن سپرٹینڈنٹ تنویر‘ میٹر ریڈر عاصم اور میٹر انسپکٹر میاں محمد اسرار‘ لائن مین ماجد فاروق سب ڈویڑن سیٹلائٹ ٹاؤن کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ان کے گھر کا بجلی کنکشن کے بل کی عدم ادائیگی پر واپڈا اہلکاروں نے کاٹ دیا‘ میں نے اپنے بقایاجات کلیئر کئے اور RCO بھی کروائی جس پر ایس ڈی او نے دو تین دن تک میٹر لگانے کی یقین دہانی کرائی لیکن کافی دن گزرنے کے باوجود کنکشن بحال نہ کیا گیا اور نہ ہی میٹر لگایا میرے دوبارہ جانے پر ایس ڈی او واپڈا نے کہا کہ آپکا میٹر اہلکاروں سے گم ہو گیا ہے آپ تھانے میں اسکی رپٹ درج کرایں میں نے ان کو کہا کہ آپ نے میرا میٹر پرمنٹ ڈسکنکٹ کیا ہے میں رپٹ درج کیوں کراؤں جس پر ایس ڈی او اپے سے باہر ہو گیا اور کہا کہ کہ جاؤ ہم میٹر نہیں لگائیں گے جو کرنا ہے کر لو جس پر میں خاموشی سے گھر واپس آگیا اور کچھ دن بعد دوبارہ واپڈا افس گیا تو میٹر انسپکٹر میاں محمد اسرار نے کہا کہ ایس ڈی او شہروز خان بغیر رشوت کے کوئی کام نہیں کرتے آپ مجھے 15 ہزار دو میں آپکا کام کروا دیتا ہوں میں نے 10 ہزار رشوت گواہان کی موجودگی میں دی لیکن کافی روز گزرنے کے باوجود میرا نہ ہی کنکشن بحال ہوا اور نہ ہی میٹر لگایا دوبارہ رابطہ کرنے پر میٹر انسپکٹر میاں محمد اسرار نے مجھے دھمکیاں دینا شروع کر دی کہ میں تمہیں جھوٹے مقدمات میں پھنسا دونگا اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دینی شروع کردی، رٹ پٹیشن دائر ہونے پر فاضل جج عدنان طارق نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایف آئی اے کو 30 جون کو عدالت میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

(جاری ہے)

پیٹیشنر کاشف ریاض نے کہا ہے کہ اگر مجھے کوئی نقصان ہوا تو اس کے ذمہ دار ایس ڈی او واپڈا شہروز خان، لائن سپرٹینڈنٹ تنویر، میٹر ریڈر عاصم، میٹر انسپکٹر میاں اسرار احمد، لائن مین ماجد فاروق ہونگے۔