نئے مالی سال کے لئے فنانس بل کا اطلاق ( آج) سے ہوگا سروسز پر عائد ٹیکسز کے تصور پر نیگٹو لسٹ متعارف

فنانس بل میں الیکٹرانک انوائس سسٹم کے حوالے سے موثر اقدام ،الیکٹرک انوائس مانیٹرنگ سسٹم کو لگانے ، کریڈٹ کارڈ، ڈیبٹ کارڈ، موبائل وائلٹس اور کیو آر سکیننگ کے ذریعے ادائیگی کی وصولی سے انکار پرجرمانے کی رقم ایک لاکھ روپے سے 10لاکھ روپے تک بڑھا دیا گیا

پیر 30 جون 2025 22:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جون2025ء)مالی سال2025-26 کے لئے پنجاب کے فنانس بل کا اطلاق آج ( منگل) یکم جولائی سے ہو گا۔پنجاب حکومت نے نئے مالی سال کے لئے فنانس بل میں سروسز پر عائد ٹیکسز کے تصور پر نیگٹو لسٹ متعارف کرائی ہے جس کے تحت ٹیکس وصولی میں اضافہ اورٹیکس بیس وسیع ہوگی ،فنانس بل میں الیکٹرانک انوائس سسٹم کے حوالے سے موثر اقدام کیا گیا ہے ،الیکٹرک انوائس مانیٹرنگ سسٹم کو لگانے ، کریڈٹ کارڈ، ڈیبٹ کارڈ، موبائل وائلٹس اور کیو آر سکیننگ کے ذریعے ادائیگی کی وصولی سے انکار پرجرمانے کی رقم جو پہلے 25ہزار سے ایک لاکھ روپے تھی کو ایک لاکھ روپے سے 10لاکھ روپے تک بڑھادی گئی ہے ،پنجاب حکومت نے دوحصوں پر مشتمل فنانس بل پیش کیا جس کے مطابق فرسٹ شیڈول میں 26سروسز کو ٹیکس فری ، سیکنڈ شیڈول کے پارٹ ون میں 3سروسز کوٹیکس ایبل ڈیکلیئر کی گئی ہیںجن پر15فیصد سے لے کر19.5فیصد تک سیلز ٹیکس آن سروسز جبکہ سیکنڈ شیڈول کے پارٹ ٹو میں2سروسز پرفکس ٹیکس عائد کرنے جبکہ سیکنڈ شیڈول کے پارٹ تھری میں34سروسز میںسیلز ٹیکس آن سروسز کی شرح کم کردی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

فنانس بل کے مطابق کوئی بھی شخص جو کسی بھی قسم کی ڈیبٹ کارڈ ، کریڈٹ کارڈ، موبائل وائلٹس یا کیو آر سکیننگ سے پے منٹ قبول کرنے سے انکار کرتا ہے تو ایسے شخص پر 10لاکھ روپے جرمانے عائد ہوگاجس کے مطابق پہلے مرحلے میں 4لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کرنے ،دوسرے مرحلے میں دو مرتبہ 3،3لاکھ روپے جرمانہ اور اگر وہ پھر بھی الیکٹرانک پے منٹس قبول کرنے سے انکار کرے تو پھر اس کے کاروبار کو قانون کے مطابق دی گئی مدت کے لئے بند کرنے اور اس میں مزید ایک ماہ کی توسیع کی جا سکے گی ۔

فنانس بل میں سیلز ٹیکس آن سروسز کے تحت فرسٹ شیڈول میں 26ٹیکس فری سروسز ہوں گی جس کے مطابق وفاقی ، صوبائی او رلوکل گورنمنٹ کی جانب سے ہیلتھ کیئر ، ایجوکیشن،پبلک ٹرانسپورٹ،پوسٹل کورئیر سروسز،سپورٹس، آرٹ ، کلچر، مذہبی ،وفاقی ،صوبائی اورمقامی حکومتوںکی رجسٹریشن سروسزبشمول پاسپورٹس اور شناختی کارڈ سروسز،فزیکل فٹنس ، انٹر ٹینمنٹ،چڑیا گھر،جمنیزیم،میوزیم،حکومتی سپانسرڈ یافتہ پراپرٹی ڈویلپرز ، بلڈرز ، پروموٹرز کی سروسز ،مذہبی اور چیئریٹبل ادارے جو رجسٹرڈ پبلک ،IIانٹر نیشنل این جی اوزجن کی وفاقی حکومت نے منظوری دی ہو اور انٹر نیشنل ایجنسیز ان کی ان سروسز کو ٹیکس فری کیا گیا ہے جن پر ایف بی آر کی طرف سے ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے ۔

اسی طرح سمندری راستے سے ایکسپورٹ پر میرین انشورنس کی سروسز کو ٹیکس فری کیا گیا ہے ،کنسٹرکشن سروسز اینڈ سروسز پراوئیڈڈ بائی کنسٹرکٹرڈکی سروسز کو ٹیکس فری کیا گیا ہے تاہم یہ سہولت صرف ان بلڈرز پراپرٹی ڈویلپرز یا پروموٹرز کو حاصل ہو گی جو تعمیرات کے لئے رجسٹرڈ پرسن کے طور پرٹیکس ادا کر رہے ہیں۔بیوٹی پارلرز ، سیلونز ،سلیمنگ ،کلینکس کی سروسز کو بھی ٹیکس فری کر دیا گیا ہے ۔

حج ،عمرہ اور زیارت کرانے والے ٹور آپریٹرز کی سروسز کو بھی ٹیکس فری کر دیاگیا ہے ، پنجاب سے ڈومیسٹک اور انٹر نیشنل ٹریولز جو کہ حج اور عمرہ ،ڈپلومیٹس اور جہاز کا عملہ ان کی سروسز کو بھی ٹیکس فری کر دیا گیا ہے ۔وئیر ہائوسز ، کولڈ سٹوریجز میں ذاتی استعمال کی زرعی اجناس کے ذخیرے کی سروسز ،فوٹو گرافری، سٹوڈیوز،تقریبات کے فوٹو گرافرز اور فلم میکرز کی سروسز کو بھی ٹیکس فری کیا گیا ہے تاہم جنہیں اتھارٹی ڈیکلئر کرے گی ۔

ڈپلومیٹک مشنز کی سروسز کو بھی ٹیکس فری کیا گیا ہے، پرسنل ڈویلنگز فار ریزڈینشل کی کرائے کی سروسز ، کنٹریکچول ایگزیکیوشن آف ورکس آر فرنشنگ سپلائز کی سروسز کو بھی ٹیکس فری کر دیا گیا ہے تاہم یہ سروسز سپلائز پرنٹنگ آف بکس کے لئے ہوں گی ۔ ٹیلی وژن ، ریڈیو پر ایڈورٹائزمنٹ سروسز یا ایڈورٹائزمنٹ سروسز ، ویڈیو پروگرام، ٹیلی وژن پروگرام،موشن پکچراور میوزک البمز کی سروسز ٹیکس فری کر دی گئی ہیں تاہم یہ سہولت وفاقی اورصوبائی حکومت کی ہیلتھ ، ایجوکیشن پروگرامز کے حوالے سے دی گئی ہیں ۔

اسی طرح یہ سہولت وفاقی حکومت کے تحت بیرونی امداد کے معاہدوں پر ہو گی ۔ ا س سہولت کا اطلاق ڈبلیو ڈبلیو ایف اور یونیسیف کے پبلک سروسز پیغامات پر بھی ہوگا۔ طبی علاج معالجے کے لئے ٹیسٹوں ،تشخیص جیسی سروسز بھی ٹیکس فری کر دی گئی ہیں۔ مینو فیکچرنگ یا پراسیسنگ آن ٹال اور جوبیسز کے حوالے سے فراہم کی جانے والی سروسز بھی ٹیکس فری کر دی گئی ہیں ۔

نیوز پیپرز، میگزینز ، جرنلز اور جریدوں میں اشتہارات کے لئے کلاسیفائیڈ اشتہارات کو ٹیکس فری کر دیا گیا ہے ۔ اسی طرح فارن ایکسچینج ڈیلرز،ایکسچینج کمپنی ، منی چنچرز اور منی ایکسچینرز کی سروسز کو بھی ٹیکس فری کر دیا گیا ہے ۔ پوڈآپریٹرز کی سروسز بشمول ائیر پورٹ اور ڈرائی پورٹس پر کام کرنے والے آپریٹرز کی سروسز اور ٹرمینل آپریٹرز ،پبلک بائونڈڈ وئیر ہائوسز آپریٹرز کی سروسز کو بھی ٹیکس فری کر دیا گیا ہے تاہم اس سہولت کا اطلاق کسی قانون کے تحت موصول ہونے والی یا بائی لاء کے وصول ہونے والی فیسوں کا تحت ہوگا۔

فنانس بل کے سیکنڈ شیڈول میں ٹیکس ایبل سروسز کے پارٹ ون کے مطابق ٹیلی کمیونیکیشن سز وسز اور کیرج اور گڈز سروسز کے علاوہ تمام سروسز پر سیلز ٹیکس آن سروسز کی شرح 16فیصد مقرر کیا گیا ہے ،اسی طرح روڈ اور ریل کے ذریعے کیرج اور گڈز فراہم کرنے والے افراد کی ان کی سروسز پر 15فیصد ود ان پٹ ایڈ جسٹمنٹ عائد ہوگا ۔ اسی طرح ٹیلی کمیونیکیشن کی تمام سروسز پر ساڑھے 19فیصد سیلز ٹیکس آن سروسز عائد ہوگا ۔

سیکنڈشیڈول کے پارٹ ٹو میں فکس ٹیکس سروسز کے حوالے سے پراپرٹی ڈویلپرز، بلڈرز اورپروموٹرز پر 100روپے فی سکیئر یارڈ لینڈ ڈویلپمنٹ کے لئے اور 50روپے فی سکیئر فٹ بلڈنگ کنسٹرکشن کیلئے سیلز ٹیکس آن سروسز عائد ہوگا ۔ اسی طرح فریٹ فارورڈنگ ایجنٹس پر 1000روپے فی بل لیڈنگ فکس ٹیکس ، فنانس بل کے سیکنڈشیڈول کے پارٹ تھری میںہوٹلز ، موٹلز ،گیسٹ ہائوسز پر 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ ہو گی تاہم اس کا اطلاق نان کارپوریٹ اور نان فرنشڈ ، نان چین بزنس اور 20سے کم کمروں پر مشتمل ہو گی جبکہ دیگر پر ٹیکس کی شرح 16فیصد عائد ہوگا ۔

اسی طرح میرج ہالز، لانز ،کیٹرنگ سروسز ،پر 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ ،انشورنس سروسز میں ہیلتھ انشورنس انفرادی طور پرزیرو پرسنٹ ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ جبکہ انشورنس ایجنٹس اور انشورنس بروکرز پر 5فیصد ٹیکس عائد ہوگا جبکہ دیگر کے لئے گراس پریمیم کی ادائیگی پر 16فیصد ٹیکس عائد ہو گا ۔ اسی طرح ریسٹورنٹ ،آئسکریم پارلرز،کافی ہائوس، کافی شاپس،فوڈ میں ڈیبٹ کارڈ ، کریڈٹ ، موبائل وائلٹس اور کیو آر سکیننگ پر 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ جبکہ اس کے علاوہ پر 16فیصد ٹیکس عائد ہوگا ۔

فرنچائز سروسزبشمول انٹیلیکچوئل پراپرٹی رائٹس اورلائسننگ کی سروسز پر زیرو پرسنٹ ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ ہو گاتاہم ا س کا اطلاق انفارمیشن ٹیکنالوجی کے تعلیمی اداروں پر ہوگا جبکہ دیگر تعلیمی اداروں پر5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ عائد ہوگا جبکہ اس کے علاوہ دیگر تعلیمی اداروں پر16فیصد عائد ہوگا ۔کنسٹرکشن سروسزپر5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس کریڈٹ یا گورنمنٹ کے سول ورکس میں ایڈ جسٹمنٹ ہو گی جبکہ دیگر کے لئے 16فیصد ود ان پٹ ٹیکس کریڈٹ یا ایڈ جسٹمنٹ ہوگا، اسی طرح بیوٹی پارلرز،سیلونز،کلینکس،اسپاس کے لئے 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ ہو گی ۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی بیسڈ سروسز پر زیرو پرسنٹ ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ ہو گی جس کا اطلاق سوفٹ وئیر یا آئی ٹی بیسڈ سسٹم ڈویلپمنٹ افراد پر ہوگا ۔جبکہ دیگر کے لئے 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ ہو گی ۔اسی طرح ہیومن ریسورس اینڈ پرسنل ڈویلپمنٹ سروسز،ایگزیبیشن ،کنونشن سروسزکے لئے زیرو پرسنٹ ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ کا اطلاق انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق ٹریننگ سروسز پرہو گا جبکہ دیگر پر ٹیکس کی شرح 16فیصد عائد ہوگا۔

ٹور آپریٹرز، ٹور ایجنٹس اور ان سے منسلک دیگر سروسز اور مراعات کے لئے 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ ہو گی ۔مین پاور ریکروٹمنٹ ایجنٹس بشمول لیبر اینڈ مین پاور سپلائرز پر5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ ہو گی تاہم اس کا اطلاق بیوروآف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کی جانب سے فکس کی گئی سروسز پر ہوگا جبکہ دیگر پر 16فیصد ٹیکس عائد ہوگا ۔

پراپرٹی ڈیلرز پر 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ ہو گی۔ اسی طرح فیشن ڈیزائنرز کی سروسز پر بھی 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ ، آرکیٹیکس ، ٹائون پلانر، لینڈ سکیپرز، ڈیزائنزرز، انٹر ینئر ڈیکوریٹرز اور انٹرینئر ڈیزائنزرر کی سروسز پر بھی 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ ، رینٹ اے کار بشمول ٹرانسپورٹیشن کے لئے تمام قسم کے وہیکلز کی سروسز پر بھی 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ ہو گی جس کا اطلاق صارفین پر ہوگا جبکہ دیگر پر یہ شرح 16فیصد عائد ہوگا ۔

کمپنیوں کے مجاز ڈیلرز کی سروسز پر 16فیصد سیلز ٹیکس آن سروسز عائد ہوگاجبکہ ان کے علاوہ دیگر پر 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ ہو گی ۔ اسی طرح بروکرز ، ایجنٹس ، انڈر رائٹرز کی سروسز پر5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ ،زرعی پیداوار کے لئے اور ہوم شیفس ،اسی طرح مخصوص فیلڈز ہیلتھ کیئر ، جم فزیکل فٹنس ، انڈور سپورٹس، گیمز سمیت دیگر سروسز پر 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ ہو گی ۔

لانڈری اور ڈرائی کلینگ کی سروسز پر 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ ، کیبل آپریٹرز پر بھی 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ ،اسی طرح مشینری،آلات،امپلائنسز فراہم کرنے والوں کی سروسز پر 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ ںاکائونٹنٹس جن میں چارٹرڈ یا کاسٹ اکائونٹنٹ ، ایڈیٹرز ، ٹیکس کنسلٹنس کی سروسز پر 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ ہو گی جس کا اطلاق اکائونٹنسی ، آڈٹ ، ٹیکس یاکارپوریٹ لاء کنسلٹنسی پر ہوگا جبکہ دیگر پر ٹیکس کی شرح 16فیصد عائد ہوگا ۔

پنجاب سے ڈومیسٹک اور انٹر نیشنل ائیر ٹریولز کی سروس پر 5فیصد ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ ، سکن اور لیزر کلینکس، کاسمیٹیکس ،پلاسٹک اور ہیئر ٹرانسپلانٹ سرجنز کی سروسز پر 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ ، وئیر ہائوسز، کولڈ سٹوریجز ،وئیر ہائوسز اور ڈپوز کی سروسز پر 5فیصد ، میڈیکل کنسلٹنٹ جس کی فیس 1500روپے سے زائد فی وزٹ ، ہسپتال کے بیڈ روم چارجز جن کا ایک روز کا کرایہ 6ہزار سے زائد ہوگا کی سروسز پر زیرو پرسنٹ ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ ہو گی ۔

فوٹو گرافی، اسٹوڈیوز،تقریبات فوٹوگرافرز، فلم میکنگ کی سروسز پر 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ کی سروسز، پارکنگ سروسز، ڈریس ڈیزائننگ، سٹیچنگ سروسز،کرائے پربلڈوزرز،ایکسویٹرز، تعمیراتی آلات ،ٹیکسٹائل لیدرکی ڈائنگ سروسز ،ایجنگ اینڈ کٹنگ ،کلاتھ ٹریٹنگ ، واٹر پروفنگ اینڈ ایمبرائیڈری ،اپارٹمنٹ ہائوس مینجمنٹ ، رئیل اسٹیٹ مینجمنٹ ،رینٹ کلیکشن ،رائڈ ہیلنگ سروسزپر 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ جبکہ انٹر ٹینمنٹ سروسزبشمول سینما ، تھیٹر،کنسرٹ ، سرکس ، سپورٹس ایونٹس، فلم ، فیشن شوز اور موبائل اسٹیج شوز کی سروسز پر زیرو ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ ہو گی۔