مخصوص نشستوں سے متعلق الیکشن کمیشن کا اجلاس بے نتیجہ ختم

سپریم کورٹ سے تاحال مصدقہ عدالتی فیصلہ نہیں ملا، جے یو آئی ف، ن لیگ، پیپلزپارٹی اور دیگر جماعتوں کی نئی درخواستوں کے بعد سیٹوں کا کوٹہ طے ہوگا؛ ذرائع

Sajid Ali ساجد علی منگل 1 جولائی 2025 15:45

مخصوص نشستوں سے متعلق الیکشن کمیشن کا اجلاس بے نتیجہ ختم
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 جولائی 2025ء ) مخصوص نشستوں سے متعلق الیکشن کمیشن کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن کا دوبارہ اجلاس کل دوبارہ ہوگا کیوں کہ الیکشن کمیشن کو تاحال مصدقہ عدالتی فیصلہ نہیں ملا جب کہ جے یو آئی ف، مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی اور دیگر جماعتوں کی نئی درخواستوں کے بعد دوبارہ سیٹوں کا کوٹہ طے ہوگا، الیکشن کمیشن کی جانب سے نئی درخواستوں کے مطابق متعلقہ ونگز کو تیاری کی ہدایت کردی گئی۔

بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کے فیصلے پر عملدرآمد کے معاملے میں سپریم کورٹ فیصلے کی کاپی الیکشن کمیشن کو موصول ہوچکی ہے، جس کے بعد الیکشن کمیشن کی قانونی ٹیم نے عدالتی فیصلے کا تفصیلی جائزہ لینا شروع کیا، مصدقہ عدالتی فیصلہ موصول ہونے کے بعد مشاورت مکمل ہوتے ہی الیکشن کمیشن سیاسی جماعتوں میں مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ بحال کر دے گا، الیکشن کمیشن کی قانونی ٹیم عدالتی فیصلے سے متعلق تفصیلی رپورٹ چیف الیکشن کمشنر و ممبران کے سامنے رکھے گی، رپورٹ کی روشنی میں الیکشن کمیشن پارلیمانی جماعتوں کے لیے مخصوص نشستوں کی بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کرے گا، مخصوص نشستیں بحال ہونے کے بعد قومی اسمبلی میں حکمران اتحاد کو دوتہائی اکثریت دوبارہ حاصل ہو جائے گی، عدالتی فیصلے کے بعد اب سینیٹ کی زیر التوا سیٹوں پر بھی انتخابات جلد ہوجائیں گے۔

(جاری ہے)

ادھر وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ کے مشیر برائے اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا ہے کہ مخصوص نشستوں کا فیصلہ ملک میں رائج نظامِ انصاف کا مذاق اُڑانے کے مترادف ہے، سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے فیصلے سے بھی زیادہ بدتر ثابت ہوگا، 26ویں آئینی ترمیم نے ایسے فیصلوں کی راہ ہموار کی ہے، مخصوص نشستوں کا حالیہ فیصلہ بھٹو کی پھانسی کے فیصلے کی توثیق کے مترادف ہے، پیپلز پارٹی نے 26 ویںآئینی ترمیم پاس کرکے بھٹو کی پھانسی جیسے فیصلوں کی توثیق کی ہے، بلاول بھٹو جب 26ویں ترمیم کی منظوری کے بعد مکے لہرا رہا تھا، وہ مکے دراصل بھٹو کی قبر پر برس رہے تھے، ذوالفقار علی بھٹو کی روح ایک بار پھر قبر میں بے چین ہو گئی ہوگی۔