وفاقی وزیرکا ہوٹل زد میں آنے پر تجاوزات کیخلاف آپریشن روک دیا گیا

منگل 1 جولائی 2025 22:46

وفاقی وزیرکا ہوٹل زد میں آنے پر تجاوزات کیخلاف آپریشن روک دیا گیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 جولائی2025ء)وفاقی وزیر کا ہوٹل زد میں آنے کے بعد سانحہ سوات کے بعد دریا کے کنارے موجود تجاوزات کے خلاف آپریشن روک دیا گیا۔رپورٹ کے مطابق سرکاری ذرائع نے کہا کہ وفاقی وزیر کا ہوٹل تجاوزات کے خلاف جاری آپریشن کی زد میں آنے پر آپریشن روکنا پڑا، دریا کنارے تعمیرات کی این او سی دینے والے افسران کی تفصیلات طلب کر لی گئیں۔

دریائے سوات کے کنارے بڑے ہوٹلز ، دیگر تعمیرات کی تفصیلات کے پی حکومت نے طلب کرلیں، دریائے سوات کے کنارے سرکاری و نجی عمارتوں کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا گیا۔قبل ازیں وفاقی وزیر و صدر مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا انجینئر امیر مقام نے سانحہ سوات کے بعد عوام کی قانونی و ملکیتی املاک کو نشانہ بنانے پر صوبائی حکومت پر سخت تنقید کی تھی۔

(جاری ہے)

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ سوات میں تجاوزات کے نام پر آپریشن میں لوگوں کی قانونی اور جائز املاک کو نقصان پہنچانا قابل مذمت ہے، صوبائی حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے ‘ٹورازم کی تباہی’ کا بحران کھڑا کر رہی ہے جو نہایت افسوسناک اور شرمناک ہے۔

امیرمقام نے کہا کہ میرے قانونی اور ملکیتی ہوٹل کی باؤنڈری وال گرانا سیاسی انتقام اور لوگوں کی اصل مسئلے سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش ہے، میرے ہوٹل کی تمام قانونی دستاویزات، ملکیت ، NOC اور نقشہ متعلقہ حکام سے منظور شدہ موجود ہے، قانونی چارہ جوئی کرونگا۔امیرمقام کا کہنا تھا کہ میں حاجی جلات خان سمیت ان تمام لوگوں کیساتھ ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں جنکے ساتھ ذیادتی اور ناانصافی ہوئی اور جن کے جائز اور قانونی املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔