Live Updates

تیل کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کرتے ہیں، حکومت قیمتیں اور لیوی فوری کم کرے

حکمرانوں کی اشرافیہ نوازو اورعوام کی کمر توڑو پالیسی جاری ہے، جب عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں کم ہورہی تھیں تو حکومت نے ریلیف نہیں دیا، اب سارا بوجھ عوام پر ڈال دیا۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کا ردعمل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 1 جولائی 2025 19:24

تیل کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کرتے ہیں، حکومت قیمتیں اور لیوی فوری ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔  یکم جولائی 2025ء) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ کی مذمت کرتے ہوئے اسے غریب اور عوام کش قرار دیا ہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اظہار خیال کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ڈیزل اور پٹرول کی قیمت میں بالترتیب 10 روپے 39 پیسے اور 8 روپے 36 پیسے فی لیٹر اضافہ کر کے حکمرانوں نے اشرافیہ کو نوازو، جاگیرداروں کو بچاؤ اورعوام کی کمر توڑو پالیسی کو مزید تقویت دی ہے۔

انھوں نے کہا کہ جب عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں کم ہورہی تھیں تو حکومت نے عوام کو سہولت دینے سے انکار کیا تھا اور اب ذرا سی ہلچل ہوئی ہے تو فوری طور پر سارا بوجھ عوام کی جانب منتقل کردیا گیا۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ معیشت کی ترقی کے اعداد وشمار اور اشتہارات مکمل طور پر جھوٹے ثابت ہورہے ہیں۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کرتی ہے۔

انھوں نے مطالبہ کیا کہ تیل کی قیمتیں کم کی جائیں اور ظالمانہ لیوی کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔ مزید برآں امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ پڑولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشر با اضافہ قابل مذمت ہے ۔ پٹرول 8.36روپے اور ڈیزل 10.39روپے فی لیٹر مہنگا ہونے سے مہنگائی کا طوفان آئے گا ۔ملک کے اندر پہلے ہی غریب آدمی زندہ درگور ہو چکاہے ۔

کوئی پرسان حال نہیں۔ تاریخ کے نا اہل ترین حکمران ملک وقوم پر مسلط ہیںجن سے خیر کی کوئی امید نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز صوبائی دفتر منصورہ میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ پروٹیکٹڈ یونٹس کے نام پر جو کھیلوا ڑ قوم کے ساتھ کیا جار ہا ہے وہ شرمناک ہے ، سلیب سسٹم کا خاتمہ کیا جائے تاکہ غریب عوام کو بھی کچھ ریلیف میسر ہو ۔

آئی ایم ایف کے حکم پر بجلی کے بلوں پر ظالمانہ ٹیکسوں کے ذریعے وصول ہونے والا پیسہ ،صرف حکمرانوں کے اللوں تللوں پر خرچ ہو ر ہا ہے ۔ واپڈا میں پالیسی ساز خود فری یونٹس کے مزے لے رہے ہیں وہ کیسے غریب عوام کے بارے میں سوچیں گئے ۔انہوں نے کہا کہ بجٹ کے فوراً بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرکے حکومت نے عوام کے ساتھ ساتھ چھوٹے کاروباری طبقے کو بھی پریشان کر دیا ہے ۔

،کاروبار پہلے ہی بجلی کے نرخوں، ٹیکسوں اور معاشی بے یقینی کا شکار ہیں۔ حکومت عوام کے صبر کا امتحان نہ لے۔اس سے نہ صرف افراطِ زر کے دباؤ میں اضافہ ہوگا بلکہ کاروبار کرنے کی لاگت میں بھی اضافہ ہوگا جو خطے میں پہلے ہی بہت زیادہ ہے۔محمد جاوید قصوری نے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستانی مصنوعات کی اندرونِ اور بیرونِ ملک طلب انتہائی کم ہو چکی ہے ، بڑھتی ہوئی مہنگائی نے مقامی صارفین کی قوتِ خرید کو بری طرح متاثر کیا ہے، جبکہ غیر ملکی اور علاقائی مارکیٹس کے لیے مقامی مصنوعات غیر مسابقتی بن چکی ہیں۔ حکمرانوں کے پاس کسی قسم کا کوئی معاشی پلان نہیں۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات