ٹرمپ پلان بڑی حد تک قابلِ قبول قرار‘ امریکی صدر نے اسرائیل کو فوری بمباری روکنے کی ہدایت کردی

حماس اسرائیلی فوج کے غزہ سے مکمل انخلا تک غیرمسلح نہیں ہوگی، تنظیم نے اس معاملے کی تفصیلات پر مزید بات چیت کے لیے مذاکرات میں شامل ہونے پر بھی رضامندی ظاہر کردی؛ عالمی میڈیا کا دعویٰ

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 4 اکتوبر 2025 10:54

ٹرمپ پلان بڑی حد تک قابلِ قبول قرار‘ امریکی صدر نے اسرائیل کو فوری ..
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 اکتوبر2025ء) فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے ٹرمپ پلان بڑی حد تک قابلِ قبول قرار دیئے جانے کے بعد امریکی صدر نے اسرائیل کو فوری بمباری روکنے کی ہدایت کردی۔ عالمی نیوز ایجنسی رائٹرز کے مطابق صدر ٹرمپ نے بتایا ہے کہ حماس نے 20 نکاتی غزہ امن منصوبہ بڑی حد تک قبول کرلیا اور کہا ہے کہ وہ تمام یرغمالیوں زندہ یا مردہ کو واپس کرنے پر آمادہ ہے، حماس غیرمسلح ہونے اور دیگر حل طلب معاملات پر ثالثوں کے ذریعے مذاکرات میں شامل ہونے کو تیار ہے، غزہ کا انتظام آزاد ٹیکنوکریٹس کی فلسطینی باڈی کے حوالے کیا جائے گا۔

بتایا گیا ہے کہ تنظیم نے اپنی قیادت، فلسطینی دھڑوں، فورسز، ثالثوں اور دوستوں سے مشاورت کی ہے، غزہ جنگ ختم کرنے اور اسرائیلی افواج کے مکمل انخلاء کے بدلے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا، قیدیوں کے تبادلے میں ہلاک اسرائیلی بھی شامل ہیں، تاہم حماس اسرائیلی فوج کے غزہ سے مکمل انخلا تک غیرمسلح نہیں ہوگی، معاملے کی تفصیلات پر مزید بات چیت کے لیے مذاکرات میں شامل ہونے کو بھی تیار ہیں۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ حماس غزہ کی انتظامیہ ایک ایسے آزاد اور غیرجانبدار ادارے کے حوالے کرنے پر راضی ہے جو فلسطینی ٹیکنوکریٹس پر مشتمل ہو، اس ادارے کی تشکیل قومی اتفاق رائے سے کی جائے گی، تاہم اس کے لیے غزہ کے مستقبل کے حوالے سے بین الاقوامی قوانین اور قراردادوں پر عمل کا مطالبہ کیا گیا ہے، اس کے علاوہ تمام معاملات کو ایک جامع فلسطینی قومی ڈھانچے کے تحت حل ہونا چاہیئے، ان تمام معاملات میں حماس کی طرف سے ذمہ دارانہ کردار ادا کیا جائے گا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کے بیان پر ردعمل میں کہا کہ آج بڑا دن ہے، حماس پائیدار امن کیلئے تیار ہوگیا ہے، قطر، مصر، سعودی عرب سمیت دیگر ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہیں، غزہ میں جنگ بندی کے لیے عظیم ملکوں نے ہماری مدد کی، ہم سب ایک تھے کہ جنگ ختم ہو اور مشرق وسطیٰ میں امن قائم ہو، سعودی عرب و دیگر ممالک نے جنگ روکنے کے تاریخی لمحے تک پہنچنے میں ہمارا ساتھ دیا، ہم یرغمالیوں کے اپنے خاندانوں کے پاس واپسی کے منتظر ہیں، یرغمالی آج اپنے گھروں کو واپس آئیں گے آج کا دن سب کے لیے خاص ہے، اسرائیل سے مطالبہ ہے کہ وہ غزہ پر بمباری فوری طور پر روک دے۔