گورنر کونسلر کی سیٹ نہیں جیت سکتا، خیبرپختونخواہ حکومت گرانے کی خبروں پر وزیراعلیٰ کا طنز

گورنر کی سیاسی حیثیت نہ ہونے کے برابر ہے، آج سے گورنر کا نیا نام رکھ دیا گیا ہے اب اُنہیں ’ویلے منڈے‘ کی جگہ ’چمادھا‘ کہا جائے گا؛ علی امین گنڈاپور کی میڈیا سے گفتگو

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 3 جولائی 2025 13:23

گورنر کونسلر کی سیٹ نہیں جیت سکتا، خیبرپختونخواہ حکومت گرانے کی خبروں ..
پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 جولائی 2025ء ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور نے صوبے کے گورنر پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ گورنر فیصل کریم کنڈی تو کونسلر کی سیٹ بھی نہیں جیت سکتے، ایسے شخص کو ہماری حکومت گرانے کا کوئی اختیار نہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج سے گورنر کا نیا نام رکھ دیا گیا ہے اب اُنہیں ’ویلے منڈے‘ کی جگہ ’چمادھا‘ کہا جائے گا کیوں کہ گورنر کی سیاسی حیثیت نہ ہونے کے برابر ہے اور وہ محض نمائشی کردار ادا کر رہے ہیں، خیبرپختونخواہ حکومت کو کوئی خطرہ نہیں اور گورنر سمیت کوئی بھی طاقت اسے گرا نہیں سکتی۔

علی امین گنڈاپور کا مزید کہنا ہے کہ عوام نے ہم پر اعتماد کیا اور ہم صوبے کے عوام کے حقوق کا دفاع کرتے رہیں گے، سانحہ سوات میں جس کی کوتاہی ہوگی اس کو سزا دی جائے گی، اس معاملے میں جس جس کی بھی کوتاہی ثابت ہوگی اُسے سزا دی جائے گی کیوں کہ کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں، چاہے وہ کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو، سانحہ سوات پر حکومت کی پالیسی بالکل واضح ہے جو ہوگا بنا کسی مخالف یا حمایتی کو دیکھے ہوگا۔

(جاری ہے)

قبل ازیں پشاور ہائیکورٹ میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کی درخواست پر سماعت ہوئی جہاں جسٹس صاحبزادہ اسداللہ اور جسٹس فرح جمشید پر مشتمل بینچ نے یہ کیس سنا، وزیراعلیٰ وکلا ٹیم کے ہمراہ خود عدالت میں پیش ہوئے، وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ ’وزیراعلیٰ کے خلاف نیب اور اینٹی کرپشن سمیت مختلف اداروں میں مقدمات درج ہیں مگر ان کی تفصیلات تاحال فراہم نہیں کی گئیں‘۔

وکیل نے بتایا کہ ’وزیراعلیٰ عدالتوں میں پیش ہونا چاہتے ہیں لیکن گرفتاری کا خدشہ لاحق ہے‘ اس پر عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کی درخواست منظور کرتے ہوئے تمام متعلقہ اداروں کو مقدمات کی تفصیلات فوری طور پر فراہم کرنے کا حکم دے دیا، اس کے علاوہ وزیراعلیٰ کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار کرنے سے بھی روک دیا گیا۔