پنجاب میں 46 ہزار سے زائد سرپلس اساتذہ کا انکشاف، وزیر تعلیم کا نوٹس

جمعہ 4 جولائی 2025 22:21

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 جولائی2025ء) پنجاب کے سرکاری اسکولوں میں 46 ہزار سے زائد سرپلس اساتذہ کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے جس پر وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات نے فوری نوٹس لیتے ہوئے ریشنلائزیشن پالیسی کے تحت شفلنگ کا عمل شروع کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔وزیر تعلیم کو دی گئی بریفنگ کے مطابق 27 ہزار سے زائد اسکولوں میں یہ اضافی اساتذہ موجود ہیں جنہیں ایسے 33 ہزار اسکولوں میں تعینات کیا جائے گا جہاں اساتذہ کی کمی ہے۔

رانا سکندر حیات نے بتایا کہ صرف 13 ہزار پرائمری اسکولوں میں 20948 اضافی اساتذہ موجود ہیں جبکہ 13846 اسکولوں میں 23648 اساتذہ کی فوری ضرورت ہے۔اسی طرح 5940 ایلیمنٹری اسکولوں میں 12533 اساتذہ سرپلس ہیں، جبکہ 15884 اسکولوں میں 18017 اساتذہ کی گنجائش موجود ہے۔

(جاری ہے)

634 سیکنڈری اسکولوں میں بھی 888 اساتذہ سرپلس پائے گئے ہیں۔وزیر تعلیم نے بتایا کہ ان سرپلس اساتذہ کو ایڈجسٹمنٹ پالیسی کے تحت وہاں تعینات کیا جائے گا جہاں تدریسی عملے کی قلت شدید ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان سرپلس اساتذہ کی وجہ سے صوبے کو سالانہ اربوں روپے کا مالی نقصان ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریشنلائزیشن اصلاحات سے نہ صرف تدریسی معیار بہتر ہو گا بلکہ محکمہ تعلیم سالانہ اربوں روپے کی بچت بھی کرے گا۔شیڈول کے مطابق15 جولائی سے ریشنلائزیشن پر کام شروع ہو گا۔20 جولائی تک اساتذہ سے درخواستیں موصول کی جائیں گی۔23 جولائی کے بعد شفلنگ اور تعیناتی مکمل کر دی جائے گی۔وزیر تعلیم نے عزم ظاہر کیا کہ یہ اصلاحات تعلیمی نظام میں حقیقی بہتری کی طرف ایک اہم قدم ہیں جو سرکاری وسائل کے مؤثر استعمال کو یقینی بنائیں گی۔