ترکیہ میں اپوزیشن جماعت ریپبلکن پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے مزید 3 میئرز گرفتار

ہفتہ 5 جولائی 2025 22:58

انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 جولائی2025ء)ترکیہ میں ہفتے کی صبح حکومت نے اپوزیشن کے مزید 3 میئرز کو گرفتار کر لیا جن کا تعلق ریپبلکن پیپلز پارٹی (سی ایچ پی) سے ہے، پارٹی عہدیداروں نے ان گرفتاریوں کو ’سیاسی انتقام‘ قرار دیا ہے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق گرفتاریوں کا تعلق مبینہ کرپشن کے ایک مقدمے سے ہے، جس کے نتیجے میں مارچ میں استنبول کے طاقتور اپوزیشن میئر اکرام امام اوغلو کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا، ان کی گرفتاری نے ملک بھر میں بڑے مظاہروں کو جنم دیا تھا جو کہ 2013 کے بعد سب سے بڑا عوامی احتجاج قرار دیا جا رہا تھا۔

اکرام امام اوغلو، صدر رجب طیب اردوان کے سب سے بڑے سیاسی حریف سمجھے جاتے ہیں اور 2028 کے صدارتی انتخابات میں سی ایچ پی کے امیدوار بھی ہیں۔

(جاری ہے)

اسی ہفتے پولیس نے ازمیر، جو کہ اپوزیشن کا مضبوط گڑھ ہے اور ترکیہ کا تیسرا بڑا شہر ہے، وہاں مبینہ کرپشن کے الزامات کے تحت 120 سے زائد افراد کو گرفتار کیا تھا۔تازہ گرفتار ہونے والے میئرز کا تعلق ترکیہ کے جنوبی علاقوں سے ہے، آدانا شہر کے میئر زیدان کارالار، سیاحتی شہر انطالیہ کے میئر محیتین بوچیک اور جنوب مشرقی شہر آدی یامان کے میئر عبدالرحمٰن توتدیری گرفتار میئرز میں شامل ہیں۔

انقرہ کے اپوزیشن میئر منصور یاوش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ ایسے نظام میں جہاں قانون سیاست کے مطابق جھکتا اور مڑتا ہو، جہاں انصاف کچھ کے لیے ہو اور کچھ کے لیے نہیں، وہاں ہم سے قانون کی حکمرانی پر یقین رکھنے یا انصاف پر بھروسہ کرنے کی توقع نہ رکھی جائے، ہم ناانصافی، قانون شکنی اور سیاسی کارروائیوں کے سامنے جھکیں گے نہیں۔ترکیہ کی پارلیمان کی تیسری بڑی جماعت، پرو کردش ڈی ای ایم پارٹی، نے بھی ان گرفتاریوں کی شدید مذمت کی ہے۔