اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 07 جولائی 2025ء) امریکی ریاست ٹیکساس کے شیرف لیری لیتھا نے اتوار کے روز بتایا کہ ٹیکساس ایک وسطی کاؤنٹی میں کم از کم 40 بالغ افراد اور 28 بچے ہلاک ہوئے ہیں جبکہ قریبی علاقوں میں سیلاب سے کم از کم 13 افراد ہلاک ہوئے۔
ٹیکساس میں ہلاکتوں کی تعداد 24 تک پہنچ گئی
امریکہ کے وسطی حصے میں طوفان نے تباہی مچا دی، کم از کم 33 ہلاک
ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے اتوار کے روز کہا کہ ''ریاست بھر میں سیلاب سے متاثرہ تمام علاقوں میں 41 افراد لاپتہ ہیں۔
‘‘وسطی ٹیکساس میں لاپتہ افراد کی تلاش کے کام میں 17 ہیلی کاپٹر بھی شامل ہو گئے ہیں۔ لاپتہ ہونے والوں میں 10 لڑکیاں اور ایک مقامی کونسلر بھی شامل ہیں۔
(جاری ہے)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ''ممکنہ طور پر‘‘ جمعہ کو اس جنوبی ریاست کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے ان خدشات کو مسترد کر دیا کہ ان کی انتظامیہ کی جانب سے موسم کی پیش گوئی اور متعلقہ وفاقی ایجنسیوں کے لیے فنڈنگ میں وسیع پیمانے پر کٹوتی نے مقامی وارننگ سسٹم کو بدتر بنا دیا ہے۔
امریکی صدر نے اس کے بجائے اچانک آنے والے سیلاب کو ''100 سالہ تباہی‘‘ کے طور پر بیان کیا جس کی ''کسی نے توقع نہیں کی تھی۔‘‘
امریکی نیشنل ویدر سروس (این ڈبلیو ایس) نے اتوار کے روز خبردار کیا ہے کہ آہستہ آہستہ چلنے والی آندھی سے وسطی ٹیکساس کے بالائی علاقوں میں مزید سیلاب کا خطرہ ہے۔
گورنر ایبٹ نے خبردار کیا ہے کہ کیرویل اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں موسلا دھار بارشوں سے ممکنہ سیلاب آ سکتا ہے جبکہ حکام نے لوگوں کو دریا اور اس کی کھاڑیوں کے قریب جانے سے خبردار کیا ہے۔
یہ سیلاب چار جولائی کو شروع ہوا تھا، جب چند گھنٹوں کے دوران اتنی زیادہ بارش ہوئی جو مہینوں میں ہوا کرتی ہے۔
ادارت: شکور رحیم