ٹرمپ کا یقین ہے کہ لبنان اب بھی خطے میں امن کی کنجی ہے ، امریکی ایلچی

امریکی انتظامیہ لبنان کا احترام کرتی ہے اور اس کی مسلسل حمایت چاہتی ہے،گفتگو

منگل 8 جولائی 2025 13:56

بیروت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جولائی2025ء)شام کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اور ترکیہ میں امریکی سفیر، ٹوم بارا نے کہا ہے کہ ٹرمپ لبنان کو مشرقِ وسطی میں امن کی کنجی سمجھتے ہیں اور اسے تبدیلی کے عمل سے پیچھے نہیں رہنا چاہیے۔ بیروت میں پریس کانفرنس کے دوران انھوں نے واضح کیا کہ حزب اللہ ایک لبنانی مسئلہ ہے، جس کا حل باہر سے نہیں آئے گا۔

برا نے صدر جوزف عون سے ملاقات کے بعد کہا کہ یہ لبنان اور خطے کے لیے نہایت اہم وقت ہے، اور لبنانی قوتوں کو موجودہ سیاسی موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی انتظامیہ لبنان کا احترام کرتی ہے اور اس کی مسلسل حمایت چاہتی ہے۔انھوں نے بتایا کہ امریکا نے ایک نئی حکمتِ عملی تیار کی ہے جو مقامی توقعات اور داخلی خود مختاری کا خیال رکھتی ہے اور وہ صرف اس تبدیلی کے عمل میں معاونت کرنا چاہتے ہیں، نہ کہ کچھ مسلط کرنا۔

(جاری ہے)

حزب اللہ سے متعلق برا نے کہا کہ جماعت کو یہ سمجھنا ہوگا کہ موجودہ راستہ کامیابی نہیں دے گا، اور اس کا تعلق ایران سے نہیں بلکہ خالصتا لبنانی اندرونی اتفاق سے ہے۔لبنان اور اسرائیل تعلقات پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اسرائیل امن چاہتا ہے، لیکن اس کے حصول کا راستہ پیچیدہ ہے۔ لبنانی صدارت کے ذرائع کے مطابق امریکی ایلچی سے ملاقات مثبت رہی اور انھوں نے ایک ہمہ جہتی حل کے لیے تجاویز پیش کیں۔

بارا نے حزب اللہ کے ہتھیاروں سے متعلق امریکی تجاویز پر لبنان کا سرکاری جواب بھی وصول کیا، جسے قابلِ قبول دائرے میں قرار دیا۔ باراک اس سے قبل 19 جون کو بھی لبنان آئے تھے اور انہی تجاویز پر اعلی حکام سے مشاورت کی تھی۔اس دوران اسرائیل نے حزب اللہ کی تنصیبات پر حملے تیز کر دیے، جن میں ایک شخص ہلاک اور چھ زخمی ہوئے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق بارا کی آمد کے ساتھ ان حملوں کا مقصد لبنان اور بین الاقوامی برادری پر دبا ڈالنا ہے تاکہ حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا عمل تیز کیا جا سکے۔