پاکستان چینی تعاون کے ذریعے مینوفیکچرنگ کی مہارت حاصل کر رہا ہے.ویلتھ پاک

جدید آلات کا تعارف پاکستان کو پیداواریت اور معیار میں دیرینہ فرق کو ختم کرنے کے قابل بنائے گا .ماہرین

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 8 جولائی 2025 14:50

پاکستان چینی تعاون کے ذریعے مینوفیکچرنگ کی مہارت حاصل کر رہا ہے.ویلتھ ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 جولائی ۔2025 )پاکستان اپنی مینوفیکچرنگ صلاحیتوں اور عالمی مسابقت کو بڑھانے کے لیے چین کے ساتھ گہرے صنعتی اور تکنیکی تعاون کو فروغ دے رہا ہے اس تعاون کا ایک اہم جزو گوانگ ڈونگ جوتا بنانے والی مشینری ایسوسی ایشن ایک چینی حکومت سے منسلک ادارہ اور پاکستان انڈسٹریل سلائی مشینز امپورٹرز اینڈ ڈیلرز ایسوسی ایشن کے درمیان پانچ سالہ معاہدہ ہے یہ معاہدہ جدید آلات اور پروڈکشن ٹیکنالوجیز متعارف کراتے ہوئے پاکستان کے جوتے، چمڑے اور گارمنٹس کی مشینری کی صنعتوں کو اپ گریڈ کرنے پر مرکوز ہے یہ مہارت کی ترقی پر بھی زور دیتا ہے، پاکستانی کارکنوں کو جدید صنعتی تقاضوں کے مطابق خصوصی تربیت حاصل کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے.

ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن کے مشیر خالد ولید نے کہا کہ مقامی مہارت کی نشوونما کے ساتھ جوڑ بنانے والے جدید آلات کا تعارف پاکستان کو پیداواریت اور معیار میں دیرینہ فرق کو ختم کرنے کے قابل بنائے گا . انہوں نے کہاکہ پاکستانی اور چینی فرموں کے درمیان مشترکہ منصوبے نئے کاروبار کے قیام یا موجودہ اداروں کی توسیع کا باعث بن سکتے ہیں اس میں مینوفیکچرنگ کی سہولیات، ٹینریز یا یہاں تک کہ چمڑے کی مصنوعات میں جدت پر توجہ مرکوز کرنے والے تحقیق اور ترقی کے مراکز کا قیام شامل ہوسکتا ہے.

انہوں نےکہا کہ پاکستان کی چمڑے کی برآمدی تجارت نے حالیہ برسوں میں اپنے جنوبی ایشیائی پڑوسیوں کے ساتھ رہنے کے لیے جدوجہد کی ہے جس کی وجہ سے اس کی مسابقتی پوزیشن میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے کا واحد ملک ہے جس نے چمڑے کی برآمدات میں منفی نمو کا تجربہ کیا ہے جبکہ پڑوسی ممالک جیسے بھارت، چین اور بنگلہ دیش نے پرامید ترقی دیکھی ہے یہ رجحان پاکستان کی چمڑے کی صنعت میں ایک اہم مسئلہ کو اجاگر کرتا ہے.

انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان کے جوتے اور ملبوسات کے شعبے جو کہ برآمدات کی نمایاں صلاحیت رکھتے ہیں خودکار مینوفیکچرنگ اور پائیدار پیداواری طریقوں میں چینی ترقی سے بے پناہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں اس کے علاوہ، چمڑے کی صنعت جو پاکستان کی معیشت میں کلیدی شراکت دار ہے بہتر پروسیسنگ ٹیکنالوجیز اور جدید مصنوعات کی ترقی کے ذریعے عالمی منڈیوں میں مسابقت کو بڑھا کر ایک بڑی تبدیلی دیکھ سکتی ہے.

انہوں نے خبردار کیا کہ جہاں چین عالمی معیار کے آلات اور تکنیکی جانکاری لاتا ہے پاکستان کو اس شراکت داری سے پوری طرح فائدہ اٹھانے کے لیے گھریلو چیلنجوں جیسے کہ توانائی کی عدم فراہمی، نوکر شاہی کی نااہلی اور معیاری صنعتی پالیسیوں کی کمی سے نمٹنا چاہیے. انہوں نے کہا کہ چینی ٹیکنالوجی پر زیادہ انحصار کے بارے میں بھی خدشات ہیں جو مقامی تحقیق اور ترقی کے ساتھ متوازن نہ ہونے کی صورت میں مقامی جدت کو روک سکتے ہیں اس کو کم کرنے کے لیے، انہوں نے تجویز دی کہ پاکستان کو افرادی قوت کی تعلیم میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے، ریگولیٹری فریم ورک کو ہموار کرنا چاہیے اور تکنیکی ترقی کو برقرار رکھنے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے.