پاکستان ہر سال مجموعی قومی پیداوار کے 28فیصد کے برابر نیا قرض حاصل کرتا ہے ‘ پیاف

بدھ 9 جولائی 2025 16:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جولائی2025ء)پیٹرن انچیف پیاف میاں سہیل نثار ،چیئرمین سید محمود غزنوی ،سینئر وائس چیئرمین مدثر مسعود چودھری اور وائس چیئرمین راجہ وسیم حسن نے کہا ہے کہ غیر ملکی قرضوں کے استعمال میں اصلاحات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرضوں کو غیر پیداواری اخراجات کے بجائے معیشت کو ترقی دینے والی سرمایہ کاری پر خرچ کیا جانا چاہیے،سالانہ 7.2 کھرب روپے کا قرض بوجھ بینکوں کے منافع اور خسارے میں جانے والے سرکاری اداروں کو سبسڈی دینے کی بجائے ترقیاتی سرگرمیوں کے لیے استعمال ہونا چاہیے تاکہ پاکستان کی معیشت مصنوعی کی بجائے حقیقی معنوںمیں ترقی کر سکے۔

اپنے مشترکہ بیان میں انہوںنے کہاکہ ایک عالمی ادرے کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق پاکستان کا قرض معیشت کی حقیقی ترقی کی بجائے زیادہ تر کھپت کے لیے استعمال ہوتا ہے ۔

(جاری ہے)

پاکستان ہر سال مجموعی قومی پیداوار کے تقریباً 28 فیصد کے برابر نیا قرض حاصل کرتا ہے لیکن اس میں سے صرف 2 فیصد ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کیا جاتا ہے۔ پیاف کے عہدیداروںنے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ حاصل کیا گیا قرض صنعتوں کی توسیع، برآمدی ڈھانچے، ٹیکنالوجی اپنانے اور نجی شعبے کی ترقی پر خرچ کیا جانا چاہیے تاکہ روزگار کے مواقع پیدا ہو ںاور قرضوں کی واپسی کے قابل معاشی سرگرمیوں کو فروغ دیا جا سکے۔