پیٹرولیم قیمتوں میں مزید اضافہ عوام کیلئے مہنگائی کا نیا بوجھ ہے ، میاں زاہد حسین

بدھ 16 جولائی 2025 18:49

پیٹرولیم قیمتوں میں مزید اضافہ عوام کیلئے مہنگائی کا نیا بوجھ ہے ، ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2025ء)نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، ایف پی سی سی ائی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے پیٹرول اورہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ عام عوام کے لیے مہنگائی کی ایک اورلہرکوجنم دے گا۔

حکومتی پالیسیوں سے عوام پرمالی بوجھ میں مسلسل اضافہ کیا جا رہا ہے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزارت خزانہ کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے 36 پیسے اورہائی اسپیڈ ڈیزل میں 11 روپے 37 پیسے فی لیٹرکا اضافہ کیا گیا ہے۔ نئے نرخوں کے تحت پیٹرول 272 روپے 15 پیسے جبکہ ڈیزل 284 روپے 35 پیسے فی لیٹردستیاب ہوگا۔

(جاری ہے)

میاں زاہد حسین نے کہا کہ پیٹرول کی قیمتوں کا براہ راست اثرموٹرسائیکل، رکشہ اورچھوٹی گاڑیوں کے ذریعے سفرکرنے والے متوسط اورکم آمدنی والے طبقے پرپڑے گا جبکہ ڈیزل مہنگا ہونے سے ٹرانسپورٹ، زرعی مشینری اوراشیائے خوردونوش کی قیمتیں بڑھ جائیں گی۔ انھوں نے اس بات پرتشویش ظاہرکی کہ موجودہ اضافہ اوگرا اورمتعلقہ وزارتوں کی سفارش پر کیا گیا ہے لیکن عام شہری کوریلیف دینے کیلئے کوئی سنجیدہ قدم نہیں اٹھایا جا رہا ہے بلکہ انکی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

میاں زاہد حسین نے بتایا کہ مالی سال 2024 میں حکومت نے پیٹرولیم لیوی کی مد میں 1.161 کھرب روپے جمع کیے جبکہ رواں مالی سال میں اس ہدف کو27 فیصد بڑھا کر1.470 کھرب روپے مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ حکومت اب بھی پیٹرولیم مصنوعات کوایک بڑے ریونیوسورس کے طورپراستعمال کررہی ہے جس کا بوجھ بالآخرعوام پرہی پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات پراوسطاً 17 روپے فی لیٹرڈسٹری بیوشن اورریٹیل مارجن بھی شامل ہے جوکہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اورڈیلرزکودیا جاتا ہے، جس سے مجموعی قیمت مزید بڑھ جاتی ہے۔ میاں زاہد حسین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ قیمتوں میں اضافے کی پالیسی پرنظرثانی کرے اورعام شہری کوریلیف فراہم کرنے کیلئے کوئی جامع حکمت عملی تیارکرے۔

انہوں نے خبردارکیا کہ اگریہ سلسلہ یونہی جاری رہا تومہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا جس سے کاروباری لاگت میں اضافہ ہوگا، معاشی سرگرمیاں سست پڑ جائیں گی اورعوامی بے چینی بڑھے گی۔ میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ اشیائے خورونوش، تعلیمی اخراجات، گھریلو بل اورٹرانسپورٹ کی لاگت پہلے ہی عوام کی برداشت سے باہرہوچکی ہے۔ ایسے میں ایندھن کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ متوسط طبقے کے لیے شدید مالی دباو،ْکا باعث بنے گا۔ حکومت کوچاہیے کہ وہ محصولات کا بوجھ کم آمدنی والے طبقے پرمنتقل کرنے کے بجائے اس کا متبادل راستہ تلاش کرے جس میں ٹیکس نیٹ بڑھانا، نان ٹیکس ریونیو کے ذرائع تلاش کرنا اورسرکاری اخراجات میں کفایت شعاری شامل ہیں۔