وزیر زراعت و لائیوسٹاک پنجاب سید عاشق حسین کرمانی کی زیر صدارت اعلی سطحی اجلاس

بدھ 9 جولائی 2025 22:43

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جولائی2025ء)صوبائی وزیر زراعت و لائیو سٹاک سید عاشق حسین کرمانی کی زیر صدارت ایگریکلچر ہائوس لاہور میں اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر اعلی کے زرعی شعبہ کی ترقی کیلئے جاری اور نئے منصوبہ جات بارے جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر پارلیمانی سیکرٹری برائے زراعت اسامہ خان لغاری اورسیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو بھی موجود تھے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر زراعت و لائیو سٹاک سید عاشق حسین کرمانی نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کے زرعی شعبہ کے لئے اقدمات باعث کاشتکاروں کے معاشی حالات میں بہتری آئی ہے اور وہ خود کفیل ہوئے ہیں۔نیا مالی سال کاشت کاروں کیلئے 2025-26 ترقی اور خوشحالی کا ضامن بنے گا۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ کسان کارڈ کے پہلے مرحلہ کے لیے 5لاکھ کارڈز جاری کئے گئے تھے اور اب تک 98فیصد ریکوری مکمل ہو گئی ہے۔

کسان کارڈ کے پہلے مر حلے کے دوران بلا سود زرعی قرضہ جات کے لیے 55ارب روپے کی رقم مختص کی گئی جس میں سے 85فیصد رقم کھادوں کی خرید پر استعمال ہوئی۔ صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ کسان کارڈ حکومت پنجاب کا ایک فلیگ شپ پروگرام ہے اور ضرورت اس امر کی ہے کہ کسان کارڈ ہولڈرز کی تعداد میں مزید اضافہ کیا جائے تاکہ کاشتکار بروقت زرعی مداخل کی خرید کر سکیں۔

کسان کارڈ کے دوسرے مرحلے کے دوران مجموعی رقم 100ارب روپے مختص کئے گئیجس میں سے 84ارب روپے کی رقم کسانوں کو جاری ہو گئی ہے۔کسانوں نے اب تک 35ارب روپے کی رقم استعمال کر لی ہے۔ کسان کارڈ کے دوسرے مرحلہ کے دوران کاشتکارڈیزل،کھاد، بیج اور پیسٹی سائیڈز بغیر پروسسنگ چارجز خرید سکیں گے۔اس موقع پر وزیر زراعت پنجاب نے مزید کہا کہ وزیر اعلی پنجاب ویٹ سپورٹ پروگرام کے تحت 12ارب روپے کی رقم کسانوں میں تقسیم کی جا چکی ہے۔

صوبائی وزیر زراعت پنجاب نے مزیدکہا کہ وزیراعلی پنجاب گرین ٹریکٹر پروگرام کے تحت دوسرے مرحلہ کے لیے درخواستیں ماہ اگست میں لی جائیں گی۔ 50ہارس پاور سی65 ہارس پاور کے مقامی طور پر تیار کردہ 10 ہزار ٹریکٹرز کاشتکاروں کو 5لاکھ سبسڈی جبکہ 75ہارس پاور اور اس اوپر ہارس پاور کے 10ہزار لوکل و درآمد کیے گئے ٹریکٹرز 10لاکھ سبسڈی پر فراہم کئے جائیں گے۔

صوبائی وزیر زراعت نے مزید کہا کہ ماڈل ایگریکلچر مالز کے قیام کے سلسلے ساہیوال، ملتان، بہاولپور اور سرگودھا میں سے ملتان اور ساہیوال کا 98 فیصد تعمیراتی کام مکمل ہو چکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ دوسرے مرحلہ کے دوران پنجاب میں 10 مزید ماڈل ایگری مالز بنائے جائیں گے۔ زرعی گریجویٹس انٹرن شپ پروگرام کے دوسرے مرحلہ کے دوران 2 ہزار مزید زرعی گریجویٹس بھرتی کئے جائیں گے۔

سولرآیزیشن آف ایگری ٹیوب ویلز کی زرعی فارموں پر تنصیب کے پروگرام کے تحت 7988 منتخب کسانوں کو نظر ثانی شدہ لیٹرز جاری کیے جا چکے ہیں۔7670سائیٹس کی انسپکشن مکمل ہو گئی ہے جبکہ 652ٹیوب ویلز اب تک لگا چکے ہیں۔ستمبر 2025تک یہ عمل مکمل ہو جائے گا۔ وزیر اعلی پنجاب سموگ کنٹرول پروگرام کے تحت سپر سیڈرز کی فراہمی کا پہلا اور دوسرا مرحلہ مکمل ہو گیاہے۔

رواں سال ماہ ستمبرمیں دھان کی کٹائی سے قبل مجموعی طور پر 5 ہزار سپر سیڈرز کاشتکاروں کو فراہم کر دئیے جائیں گے۔ باقی 2ہزار سپر سیڈرز کی فراہمی کے لیے ترجیح موٹر وے کے قریب دیہی علاقوں کو دی جائے گی۔وزیر اعلی پنجاب ویٹ انسینٹیو سپورٹ پروگرام کے تحت تمام1000ٹریکٹرز تیار ہو گئے ہیں اور 700ٹریکٹرز اب تک کسانوں کو ڈلیور ہو گئے ہیں۔باقی 300ٹریکٹرز اگلے دو ہفتوں میں کسانوں کو ڈلیور کر دیے جائیں گے۔

عاشق حسین کرمانی نے مزید کہا کہ ویٹ سپورٹ پروگرام کے لیے 5ہزار فی ایکڑ کے حساب سے چھوٹے کاشتکاروں کو رقم دی جارہی ہے۔ نئے مالی سال 2025۔26 میں ہائی ٹیک فنانسنگ پروگرام کے تحت اگلے مالی سال میں 11قسم کی جدید نئی مشینری و آلات کاشت کاروں کو سبسڈی پر فراہم کئے جائیں گے۔اس پروگرام کے تحت ایک ہزار مشینری و آلات کاشت کاروں کو فراہم کئے جائیں گے۔

اس پروگرام کے لیے 30ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی جائے گی جس کے تحت سروس پروائیڈرز/کاشت کاروں کو زرعی مشینری کی خرید کیلئے 5کروڑ روپے تک بلا سود قرضہ جات فراہم کئے جائیں گے۔یہ قرض سروس پروائیڈرز/کاشت کار 5سال کی مدت میں واپس کریں گے۔ اگلے سال 2025-26میں وزیر اعلی انشیٹیوز/منصوبوں میں پروگرام فور واٹر ایفشنٹ ایگریکلچر،ٹرانسفارمیشن آف ایگریکلچر ان پوٹھوھار اور سٹرس بحالی ٹاسک فورس شامل ہیں۔اجلاس میں سپیشل سیکرٹری زراعت آغا نبیل اختر، ڈائریکٹر جنرلز زراعت چوہدری عبدالحمید، نوید عصمت کاہلوں، انجینیئر ساجد حسن،رانا تجمل سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔