کلفٹن میں بھی مخدوش عمارتوں کی نشاندہی کر دی گئی، پہلے مرحلے میں 125 عمارتوں کو مخدوش قرار دے دیا گیا

انسانی جانوں سے بڑھ کر کوئی چیز قیمتی نہیں۔ مخدوش عمارتوں کے مستقبل کا فیصلہ جلد کیا جائے گا،سی ای اوکنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن

جمعہ 11 جولائی 2025 21:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جولائی2025ء)لیاری عمارت سانحہ کے بعد کراچی میں مخدوش عمارتوں کیخلاف کارروائیاں جاری ہیں کلفٹن میں بھی ایسی عمارتوں کی نشاندہی کر دی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لیاری میں گزشتہ ہفتہ 6 منزلہ عمارت گرنے سے 27 قیمتی انسانی جانیں ضائع ہو گئی تھیں۔ اس حادثے کے بعد حکومت سندھ سمیت تمام متعلقہ ادارے حرکت میں آ گئے ہیں اور شہر قائد میں تمام مخدوش اور غیر قانونی عمارتوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

کلفٹن کا شمار کراچی کے پوش علاقوں میں ہوتا ہے۔ وہاں بھی مخدوش عمارتوں کی نشاندہی کر دی گئی ہے اور پہلے مرحلے میں 125 عمارتوں کو مخدوش قرار دے دیا گیا ہے۔کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن (سی بی سی)میں مخدوش عمارتوں کے حوالے سے ایک اہم اجلاس بورڈ کے سی ای او عمر فاروق ملک کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں سی بی سی کے زیر انتظام 7 علاقوں میں مخدوش عمارتوں کی نشاندہی کی گئی۔

(جاری ہے)

اس اجلاس میں پہلے مرحلے میں 125 عمارتوں کو مخدوش قرار دیا گیا۔ ان میں دہلی کالونی میں سب سے زیادہ 51 مخدوش عمارتیں موجود ہیں۔اس کے بعد پاک جمہوریہ کالونی میں 27 عمارتوں کو مخدوش قرار دیا گیا۔ اس کے علاوہ مدنی آباد میں 16، پنجاب کالونی میں 14، لوئر گزری میں 7، بخشن ولیج اور چوہدری خلیق الزماں کالونی میں 5، 5 عمارتوں کو مخدوش قرار دیا گیا۔

کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کے سی ای او عمر فاروق ملک نے کہاکہ انسانی جانوں سے بڑھ کر کوئی چیز قیمتی نہیں۔ مخدوش عمارتوں کے مستقبل کا فیصلہ جلد کیا جائے گا۔واضح رہے کہ سانحہ لیاری کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے مذکورہ عمارت سے متصل تین عمارتیں خالی کرانے کے بعد منہدم کر دیں۔ اس کے علاوہ انسانی زندگیوں کے لیے خطرناک قرار دی گئی دیگر کئی عمارتوں کو بھی خالی کرا لیا گیا ہے۔