فنانس ایکٹ کی متنازع شقوں پر بزنس کمیونٹی کے تحفظات شدت اختیار کر گئے ، حکومت کو ایک ہفتے کی مہلت

ہفتہ 12 جولائی 2025 20:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جولائی2025ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ فنانس ایکٹ 2025 میں شامل بعض متنازع شقوں پر بزنس کمیونٹی کو شدید تحفظات ہیں، جنہیں نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوے انہوں نے بتایا کہ سیلز ٹیکس ایکٹ کے سیکشن 30A، 8B، 40B اور انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 21S پر خاص طور پر کاروباری حلقوں نے شدید اعتراضات اٹھائے ہیں۔

صدر ایف پی سی سی آئی کے مطابق وزیرِ مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی اور ان کی ٹیم نے اجلاس میں شرکت کی اور تمام تحفظات کو سننے کے بعد یقین دہانی کرائی کہ متنازع شقوں پر غور کر کے بزنس کمیونٹی کے تحفظات دور کیے جائیں گے۔ حکومت نے آئندہ منگل تک کا وقت مانگا ہے۔

(جاری ہے)

عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ مذاکرات مثبت سمت میں جاری ہیں اور امید ہے کہ حکومت خوش اسلوبی سے مسئلے کا حل نکالے گی۔

انہوں نے تاجر برادری سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی قسم کے احتجاج سے گریز کریں اور اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے فیڈریشن کی قیادت پر اعتماد رکھیں۔ مذاکرات ہی ہر مسئلے کا واحد حل ہیں۔ معیشت بہتری کی طرف گامزن ہے اور ہم کسی قسم کی خوف کی فضا نہیں چاہتے۔ صدر ایف پی سی سی آئی نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے ایک ہفتے میں بزنس کمیونٹی کے تحفظات دور نہ کیے تو فیڈریشن تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔

فیڈریشن بزنس کمیونٹی کے حقوق کے تحفظ کے لیے اپنا کردار ادا کر رہی ہے، اور کرے گی۔ یہ صورت حال اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ کاروباری طبقہ غیر متوقع ٹیکس اقدامات اور سخت قانونی شقوں پر عدم اطمینان کا شکار ہے، اور اب وہ براہِ راست مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کروانے کے موڈ میں نظر آ رہا ہے۔