یوم شہدا ء کی تقریب میں شرکت سے روکنے کے لیے ارکان اسمبلی اور کشمیری رہنماگھروں میں نظر بند

اتوار 13 جولائی 2025 13:20

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جولائی2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھارت نواز سیاست دانوں اور رہنمائوں نے کہا ہے کہ انہیں یوم شہداء کی تقریب میں شرکت سے روکنے کے لیے سرینگر میں اپنے گھروں میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سرینگر کے جڈی بل اسمبلی حلقے کی نمائندگی کرنے والے نیشنل کانفرنس کے رکن اسمبلی تنویر صادق نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھاکہ گزشتہ رات سے پارٹی قیادت سمیت اپنے بہت سے ساتھیوں اورارکان اسمبلی کی طرح مجھے بھی سرینگر کے علاقے گپکار میں اپنے گھر کے اندر بند کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ صرف افسوسناک ہی نہیں بلکہ ہمیں13جولائی کے شہدا ء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے حق سے محروم کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔

(جاری ہے)

اس طرح کے اقدامات نہ صرف غیر ضروری ہیں بلکہ یہ بلاجواز، انتہائی بے حسی اور تاریخ کی توہین ہیں۔وزیر اعلی عمر عبداللہ نے اس اقدام کو صریحا غیر جمہوری قرار دیا۔ انہوں نے ایک پوسٹ میں کہا کہ لوگوں کو ایک تاریخی اہمیت کے حامل قبرستان میں جانے سے روکنا جس میں ان لوگوں کی قبریں ہیں جنہوں نے کشمیریوں کو آواز دینے اور انہیں بااختیار بنانے کے لیے اپنی جانیں قربان کیں،میں سمجھ نہیں پاتاکہ حکومت امن و امان کے لئے کس چیز سے اتنی خوفزدہ ہے۔

سابق وزیر اعلی اور پی ڈی پی رہنما محبوبہ مفتی نے کہا کہ جب آپ مزار شہداء کا محاصرہ کرتے ہیں، لوگوں کو مزار شہدا پر جانے سے روکنے کے لیے ان کو گھروں میں بند کر دیتے ہیں، تو یہ بہت کچھ بتاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ 13جولائی کو ہم اپنے شہداء کی یاد مناتے ہیں، یہ وہ لوگ ہیںجو ظلم کے خلاف کھڑے ہوئے اوریہ ہمیشہ ہمارے ہیرو رہیں گے۔اس سے قبل علاقے میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی انتظامیہ نے نیشنل کانفرنس سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو سرینگر میں یوم شہدا ء کی تقریب میں شرکت کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔

یاد رہے مقبوضہ جموں وکشمیر میں اس وقت بظاہر نیشنل کانفرنس کی حکومت ہے لیکن ان کے پاس کتنے اختیارات ہیں ،یہ اس بات سے وضح ہوتا ہے کہ انہیں یوم شہداء کی تقریب میں شرکت کی اجازت نہیں ۔