علی امین گنڈاپور تمہارا چیلنج قبول ہے، مولانا فضل الرحمان کے بھائی نے علی امین گنڈاپور کا الیکشن لڑنے کا چیلنج قبول کرلیا

پہلے تم مفتی محمود کے اس بیٹے سے مقابلہ کرکے دکھاؤ،تمہاری اوقات نہیں کہ مولانا فضل الرحمان تمہارا چیلنج قبول کرے، مولانا نے تو آپ کے لیڈر کو اقتدار کی کرسی سے گھسیٹ کر نکالا تھا، انجینئرضیاء الرحمان کا ویڈیو بیان

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 14 جولائی 2025 11:34

علی امین گنڈاپور تمہارا چیلنج قبول ہے، مولانا فضل الرحمان کے بھائی ..
پشاور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جولائی 2025)علی امین گنڈاپور تمہارا چیلنج قبول ہے، مولانا فضل الرحمان کے بھائی نے علی امین گنڈاپور کا الیکشن لڑنے کا چیلنج قبول کرلیا، تمہاری اوقات نہیں کہ مولانا فضل الرحمان تمہارا چیلنج قبول کرے،جے یو آئی اور پی ٹی آئی کے درمیان سیاسی محاذ آرائی مزید شدت اختیار کر گئی ہے، اپنے ایک ویڈیو بیان میں انجینئر ضیاء الرحمان نے وزیر اعلیٰ پختونخوا ہ کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا کہ پہلے تم مفتی محمود کے اس بیٹے سے مقابلہ کرکے دکھاؤ۔

ضیاا لرحمان نے کہا کہ مولانا نے تو آپ کے لیڈر کو اقتدار کی کرسی سے گھسیٹ کر نکالا تھا، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ کی وہ حیثیت نہیں کہ مولانا ان کا چیلنج قبول کریں تو آپ اپنے بھائی سے استعفیٰ دلوا کر ان کا مجھ سے مقابلہ کراؤ۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پورکے چیلنج پر ردعمل دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کے بھائی انجینئر ضیاء الرحمان نے نہ صرف چیلنج قبول کیا تھا بلکہ علی امین گنڈا پور کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایاتھا۔

ان کا مزیدکہنا تھا کہ گنڈاپور بہادر اور غیرت مند لوگ ہیں مگر یہ ان میں سے نہیں۔مولانا فضل الرحمان کے بھائی کے مطابق علی امین گنڈاپور کے انداز گفتگو اور تکلیف سے انہیں معلوم ہوچکا ہے کہ ان کے چل چلاؤ کا زمانہ آچکا ہے۔مولانا فضل الرحمن کے بھائی انجینئر ضیاء الرحمان نے اپنے حامیوں کو بھی متحرک ہونے کی دعوت دی ہے اور کہا کہ وہ اپنے بھائی کے سیاسی اثرو رسوخ کو مزید مستحکم کریں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روزلاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے مولانا فضل الرحمان کو کھلا چیلنج دیا تھاکہ وہ ان کے بھائی سے الیکشن لڑیں۔ اگر مولانا جیت گئے تو وہ خود سیاست چھوڑ دیں گے۔ بصورت دیگر مولانا کو سیاست چھوڑنی ہوگی۔علی امین گنڈا پور نے مولانا فضل الرحمان پر فارم 47 سے جیتنے کا الزام بھی لگایاتھا اور کہا تھاکہ مولانا ہمیں جعلی مینڈیٹ کا طعنہ دینے سے پہلے اپنے ماضی پر بھی نظر ڈالیں۔ وہ خود فارم 47 کے بینیفشری رہے تھے۔ہم نے مولانافضل الرحمان کو صوبہ بدر کیا تھا اور وہ پشین سے جا کر الیکشن لڑنے پر مجبور ہوئے تھے۔