Live Updates

گندم کی قیمتوں میں 50 فیصد اضافہ ہوگیا، یہ کوئی مذاق ہے، مزمل اسلم

گندم نرخ میں اضافہ سیلاب سے جوڑنا ایک بہانہ ہے جو کام کرنا تھا وہ کر گئے، گندم مافیا کیلئے کسی کی سرپرستی لازمی بات ہے اور سرپرستی ان کی ہے جن کی پالیسیز ہیں؛ مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ کی تنقید

Sajid Ali ساجد علی اتوار 7 ستمبر 2025 20:00

گندم کی قیمتوں میں 50 فیصد اضافہ ہوگیا، یہ کوئی مذاق ہے، مزمل اسلم
پشاور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 ستمبر 2025ء ) مشیرخزانہ خیبرپختونخواہ مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ 2022ء میں آخری دفعہ پاکستان میں گندم کی بمپر کراپ آئی تھی، پاکستان کے کسان بیچارے اس کے بعد سے مسلسل عذاب میں ہیں، جب کسان عذاب میں آتا ہے تو پورا پاکستان 25 کروڑ آبادی متاثر ہو جاتی ہے، جب تک کسان خوشحال نہیں ہوگا تو پاکستان خوشحال نہیں ہو سکتا۔

گندم اور آٹے کے نرخ میں اضافہ بارے اہم بیان جاری کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت گندم سستا کرنے کا بڑا کریڈٹ لے رہی تھی اور حکومت نے کسانوں سے گندم لے کر ذخیرہ اندوزوں کے پاس رکھوا دی، اب گندم کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہونا شروع ہو گیا ہے، گندم 40 کلوگرام کا نرخ 3 ہزار 943 روپے ہوگئی ہے جو 72 ہفتوں کا بلند ترین سطح ہے جس کا مطلب ہے کہ گندم کی قیمتوں میں 50 فیصد اضافہ ہوگیا، کیا 50 فیصد اضافہ مذاق ہے؟۔

(جاری ہے)

مزمل اسلم نے کہا کہ عوام کو 70 روپے کا آٹا 120 روپے میں ملنا شروع ہو گیا ہے، حکومت کہہ رہی ہے مہنگائی ختم ہو گئی ہے جب کہ مہنگائی نے غریب کا بیڑا غرق کر دیا، سیلاب کا گندم سے کیا لینا دینا ہے؟ گندم کی فصل کٹ گئی ہے اگلے سال تک کی گندم پڑی ہوئی ہے اور گندم کے فصل میں کون سے آخری دو ماہ رہ گئے کہ ذخیرہ کم ہوگیا ہے، ابھی تو گندم کی اگلی فصل میں سات آٹھ مہینے پڑے ہیں۔

مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ کا کہنا ہے کہ ملک میں وافر گندم موجود ہے لیکن اس کے پیچھے ایک مافیا ہے گندم مافیا کیلئے کسی کی سرپرستی لازمی بات ہے سرپرستی ان کی ہے جن کی پالیسیز ہیں، گندم نرخ میں اضافہ سیلاب سے جوڑنا ایک بہانہ ہے جو کام کرنا تھا وہ کر گئے، چینی سکینڈل آپ کے سامنے ہے، چینی میں بھی ایسا ہوا پہلے چینی برآمد کردی اب کہہ رہے ہیں کہ درآمد کرنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخواہ سے بھی پوچھا جا رہا ہے کہ کتنے چینی کی ضرورت ہے، خیبرپختونخواہ کھبی بھی چینی اپنی ضرورت کے مطابق پیدا نہیں کرتا تھا، وہ پاکستان میں مارکیٹوں سے لیتا ہے اور ابھی بھی مارکیٹ سے لے گا، وفاقی حکومت کھبی پانچ اور کھبی تین لاکھ ٹن چینی درآمد کی بات کرتا ہے، وفاقی حکومت کہہ رہی ہے کہ جو چینی درآمد کی جائے گی وہ ڈیوٹی فری ہوگی تاکہ لوگوں کو سستی نرخ پر ملے مگر کہہ رہے ہیں کہ ڈیوٹی فری چینی کی بھی لینڈڈ کاسٹ 170 روپے ہوگی پھر اس میں دوسرے خرچے ملا کر 200 روپے تک فی کلو ہو جائے گی۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات