Live Updates

بھارت نے ستلج میں مزید پانی چھوڑدیا، انتہائی اونچے سیلاب کا خدشہ

اب تک 41 لاکھ افراد متاثر، اموات کی تعداد 56 ہوگئی، 20 لاکھ 73 ہزار شہریوں، 15 لاکھ 22 ہزار مویشیوں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاچکا ہے، سربراہ پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کی گفتگو

Sajid Ali ساجد علی اتوار 7 ستمبر 2025 14:35

بھارت نے ستلج میں مزید پانی چھوڑدیا، انتہائی اونچے سیلاب کا خدشہ
لاہور /ملتان /سکھر ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 ستمبر2025ء ) بھارت نے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا، پاکستان میں مزید سیلابی صورت حال کا خدشہ پیدا ہوگیا جب کہ بھارتی ہائی کمیشن نے دریائے ستلج میں 2 مقامات پر اونچے درجے کے سیلاب سے پاکستان کو آگاہ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کے بعد ہریکے اور فیروز پور کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے، وزارت آبی وسائل نے متعلقہ اداروں کو ہنگامی الرٹ جاری کر دیا، وزارت آبی وسائل کے مراسلے میں کہا گیا کہ بھارتی ہائی کمیشن نے دریائے ستلج میں 2 مقامات پر اونچے درجے کے سیلاب سے آگاہ کیا، دریائے ستلج میں ہریکے اور فیروز پور کے مقام انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ ہے لہٰذا تمام محکمے الرٹ رہیں اور متعلقہ آبادیوں سے عوام کی منتقلی سمیت دیگر ضروری انتظامات کرلیں۔

(جاری ہے)

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم ای) کا کہنا ہے کہ پنجاب کے 4 ہزار 100 دیہات میں سیلاب سے 41 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے اور اموات کی تعداد 56 تک پہنچ گئی ہے، ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ پنجاب کے 25 اضلاع میں جاری سیلاب کے باعث مجموعی طور پر 4 ہزار 100 دیہات متاثر ہوئے، 26 اگست سے اب تک 56 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان دیہات میں متاثرہ آبادی کی کل تعداد 41 لاکھ 51 ہزار 118 ہے، جن کے لیے تقریباً 425 امدادی کیمپ اور عارضی شہر بسائے گئے ہیں، تقریباً 500 میڈیکل کیمپ بھی لگائے گئے ہیں جہاں اب تک تقریباً ایک لاکھ 75 ہزار افراد کا علاج کیا گیا ہے، اب تک محفوظ مقامات پر منتقل اور ریسکیو کیے گئے افراد کی تعداد 20 لاکھ 73 ہزار 48 ہے، جب کہ 15 لاکھ 22 ہزار 452 مویشیوں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا۔

ملتان کے ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) وسیم حمید سندھو نے کہا کہ ہیڈ تریموں سے آنے والے ریلے سے نمٹنے کے لیے ضلعی انتظامیہ نے ایک عملی منصوبہ تیار کر لیا ہے، دریائے چناب پر ہیڈ محمدوالا اور شیرشاہ فلڈ بند پر پانی کی سطح میں کمی آرہی ہے، جس سے حفاظتی پشتوں پر دباؤ کم ہو رہا ہے، ہیڈ تریموں سے 5 لاکھ 43 ہزار کیوسک پانی کے بہاؤ کے 36 گھنٹوں میں ملتان پہنچنے کی توقع ہے، آبی ریلے کی وجہ سے ہیڈ محمدوالا اور بوسن و شیرشاہ کے بندوں پر پانی کی سطح دوبارہ بلند ہو سکتی ہے، ہیڈ محمد والا پر پہنچنے تک پانی کے بہاؤ کی شدت میں کمی آنے کی توقع ہے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے (پنجاب) عرفان علی کاٹھیا کا مزید کہنا ہے کہ ہیڈ پنجند اگلے 24 گھنٹوں میں اپنی مکمل گنجائش 6 لاکھ کیوسک سے زائد کی سطح پر پہنچ جائے گا، صوبے بھر میں مختلف مقامات پر طوفانی بارشوں کا بھی خطرہ ہے، ملتان میں سیلابی صورتحال اگلے 72 گھنٹوں تک برقرار رہے گی کیوں کہ ہیڈ تریموں سے مزید پانی سے آ رہا ہے، شیرشاہ پل پر صرف 3 انچ پانی کم ہوا ہے لیکن جب تریموں کا پانی آئے گا تو یہی سیلابی صورتحال ملتان میں برقرار رہے گی۔

بہاؤ کے سندھ کی جانب بڑھنے کا ذکر کرتے ہوئے عرفان کاٹھیا نے ہیڈ پنجند پر بڑھتے ہوئے پانی کی سطح کی نشاندہی کی، انہوں نے پیش گوئی کی کہ ہیڈ پنجند اگلے 24 گھنٹوں میں 6 لاکھ سے 6 لاکھ 50 ہزار کیوسک کی سطح پر پہنچ جائے گا، اور آخرکار یہ پانی کوٹ مٹھن پر دریائے سندھ میں شامل ہو جائے گا، تین دن کے بعد یہ پانی راجن پور اور رحیم یار خان سے گزرتا ہوا گڈو میں سندھ میں داخل ہو گا اور وہاں پانی کی سطح 7 لاکھ 50 ہزار سے 8 لاکھ کیوسک تک پہنچ سکتی ہے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات