پشاور ،خونریزی کا تسلسل، 6 ماہ کے دوران 268 افراد قتل

اپریل کا مہینہ سب سے زیادہ خونی ثابت ہوا، جس میں 61 افراد کو قتل کیا گیا، رپورٹ

پیر 14 جولائی 2025 20:35

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جولائی2025ء)پشاور میں رواں سال کے ابتدائی چھ ماہ کے دوران شہر میں قتل و غارت گری کے سنگین واقعات میں تیزی دیکھی گئی۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق جنوری سے جون 2025 تک پشاور میں مجموعی طور پر 268 افراد کو قتل کر دیا گیا، جب کہ 419 افراد زخمی ہوئے۔اعداد و شمار کے مطابق اپریل کا مہینہ سب سے زیادہ خونی ثابت ہوا، جس میں 61 افراد کو قتل کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق جنوری میں 34،فروری میں 42،مارچ میں 47،مئی میں 58 اور جون میں 26 افراد قتل ہوئے۔پولیس کے مطابق قتل اور اقدام قتل کے مقدمات میں 1000 سے زائد افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ ان میں سے 304 افراد کو قتل کے مقدمات میں اور 593 افراد کو اقدام قتل کے مقدمات میں گرفتار کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق پانچ ماہ کے دوران ہر ماہ اوسطاً 69 افراد زخمی ہوئے جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پرتشدد واقعات کا دائرہ کتنا وسیع ہے۔

(جاری ہے)

شہری حلقوں نے کہا ہے کہ بڑھتے جرائم نہ صرف قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صلاحیت پر سوال اٹھا رہے ہیں بلکہ پشاور کے شہریوں میں خوف اور عدم تحفظ کا احساس بھی شدید ہو چکا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پولیس اور متعلقہ اداروں کو فوری، مؤثر اور مربوط حکمت عملی کے تحت کارروائیاں کرنی ہوں گی تاکہ شہر میں دوبارہ امن قائم ہو سکے۔