ٹیسٹ تاریخ کی بدترین شکست پر ویسٹ انڈیز کے کپتان شر مسار اور دل گرفتہ

منگل 15 جولائی 2025 16:39

کنگسٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جولائی2025ء)ویسٹ انڈیز کے کپتان روسٹن چیز نے آسٹریلیا کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میں اپنی ٹیم کی بیٹنگ کو ’’دل توڑ دینے والا‘‘ اور ’’شرمناک‘‘ قرار دے دیا۔کنگسٹن کے سبینا پارک میں کھیلے گئے میچ میں ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم صرف 27 رنز پر ڈھیر ہو گئی جو ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کا دوسرا کم ترین اسکور ہے،یہ ہدف صرف 204 رنز کا تھا لیکن 14.3 اوورز میں پوری ٹیم پویلین لوٹ گئی۔

یہ ویسٹ انڈیز کی تاریخ کا بھی بدترین اسکور تھا جس سے قبل 47 رنز ان کا کم ترین ٹوٹل تھا۔اس بدترین اننگز میں سات کھلاڑی بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے جبکہ ابتدائی چھ بیٹرز نے مجموعی طور پر صرف 6 رنز بنائے۔روسٹن چیز نے میچ کے بعد کہا کہ یہ کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے کیونکہ ٹیم بار بار ایسی پوزیشن میں آتی ہے جہاں جیت ممکن ہو لیکن آخری اننگز میں مکمل بکھر جاتی ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ٹیم اپنی غلطیوں سے کچھ نہیں سیکھ رہی، جو باعث تشویش ہے۔روسٹن چیز نے پچ کو اس ناکامی کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا۔ ان کے مطابق وکٹ اچھی تھی، اور گیند میں غیر متوقع باؤنس یا رولنگ نہیں ہو رہی تھی، جیسا کہ پچھلے میچوں میں ہوا تھا۔ ویسٹ انڈیز کے کپتان نے کہا کہ 204 رنز کا ہدف حاصل کیا جا سکتا تھا لیکن جب ابتدائی چھ وکٹیں صرف 11 رنز پر گر جائیں تو میچ میں واپسی تقریباً ناممکن ہو جاتی ہے۔

یہ سیریز ویسٹ انڈیز کے بیٹرز کے لیے ایک ڈراؤنا خواب ثابت ہوئی۔ پوری سیریز میں ٹیم نے 190، 141، 253، 143، 143 اور 27 کے اسکور بنائے۔ صرف برینڈن کنگ ایک نصف سنچری بنانے میں کامیاب ہوئے، جنہوں نے 75 رنز کی اننگز کھیلی۔ وہی واحد بیٹر تھے جن کا بیٹنگ اوسط 20 سے زیادہ رہا۔ اس کے برعکس آسٹریلیا کے چار بلے بازوں نے 30 سے زیادہ اوسط کے ساتھ رنز بنائے۔چیز نے تسلیم کیا کہ ٹیم کو بیٹنگ کے شعبے میں بہتری کی اشد ضرورت ہے، خاص طور پر اب جب ان کا اگلا ٹیسٹ اکتوبر میں بھارت کے خلاف ہوگا۔انہوںنے کہاکہ بھارت کی کنڈیشنز مختلف ہوں گی اور اسپنرز کے خلاف بیٹنگ کو بہتر بنانے کے لیے خصوصی کیمپ منعقد کرنے چاہئیں تاکہ ٹیم وہاں بہتر کارکردگی دکھا سکے۔