اینٹی کرپشن عدالت نے پلاٹس کی غیرقانونی الاٹمنٹ اور کرپشن کے مقدمے میں غیر حاضر ملزمان کو دوبارہ نوٹس جاری کردیئے

منگل 15 جولائی 2025 16:42

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جولائی2025ء)اینٹی کرپشن عدالت نے کروڑوں روپے کے پلاٹس کی غیرقانونی الاٹمنٹ اور کرپشن کے مقدمے میں غیر حاضر ملزمان کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 26 تک ملتوی کردی۔صوبائی اینٹی کرپشن عدالت کے روبرو کروڑوں روپے کے پلاٹس کی غیرقانونی الاٹمنٹ اور کرپشن کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ سابق ایڈمنسٹریٹر محمد حسین سید، سابق ایڈمنسٹریٹر رف اختر فاروقی، ایڈیشنل ڈائریکٹر کے ڈی اے خالد ظفر ہاشمی، سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے ڈی اے سید جمیل، سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے ڈی اے عبد الرشید اور یونس قدوائی، اومنی گروپ کے ڈائریکٹر عبد الغنی مجید اور آغا شیر شاہ پیش نہیں ہوئے۔

وکیل صفائی نے موقف دیا کہ رف اختر فاروقی ہائیکورٹ کی اجازت سے کنیڈا گئے ہیں۔

(جاری ہے)

پرنسپل سیکریٹری گورنر سندھ سمیع الدین صدیقی اور سابق میونسپل کمشنر متانت علی خان، سابق ڈائریکٹر لینڈ منیجمنٹ نجم الزمان اور سابق ڈائریکٹر نیلامی عبد الغنی پیش ہوئے۔ وکیل صفائی عامر نقوی ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ کسی ملزم کو سنے بغیر انکوائری کیسے ہوسکتی ہے۔

پلاٹس کا معاملہ حل ہوچکا ہے۔ دونوں پلاٹس حکومت کو واپس دئیے جاچکے ہیں۔ یونس قدوائی اور عبد الغنی مجیدبھی پلاٹس واپس کرنے کا تحریری طور پر بتا چکے ہیں۔ یہ مقدمہ بنتا ہی نہیں ہے۔ عدالت نے ہدایت کی آئندہ سماعت پر وکلا صفائی مقدمہ ناقابل سماعت ہونے پر دلائل دیں۔ عدالت نے غیر حاضر ملزمان کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 26 تک ملتوی کردی۔

پراسیکیوشن کے مطابق ملزمان کیخلاف نیب عدالت میں ریفرنس زیر سماعت رہا۔ 2024 میں چیئرمین نیب نے ریفرنس صوبائی اینٹی کرپشن کو منتقل کیا تھا۔ صوبائی محکمہ اینٹی کرپشن کی انکوائری کمیٹی نے انکوائری کے بعد عدالت میں مقدمہ دائر کیا۔ ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے کلفٹن کے 2 رفاعی پلاٹس کی غیر قانونی الاٹمنٹ کی۔ ملزمان نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرکے کرپشن کی تھی۔