Live Updates

سکھر کے تمام 42 ڈسپوزل اسٹیشنز کو اپ گریڈ کرتے ہوئے اسٹینڈ بائی جنریٹرز فراہم کر دیے گئے ہیں،ارسلان اسلام شیخ

منگل 15 جولائی 2025 23:42

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جولائی2025ء)ترجمان سندھ حکومت و میئر سکھر بیریسٹر ارسلان اسلام شیخ نے آئندہ مون سون بارشوں کے سلسلے میں سکھر میونسپل کارپوریشن کی جانب سے لیے گئے پیشگی اقدامات کے سلسلے میں میانی ڈسپوزل اسٹیشن پر منعقدہ پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکھر شہر کی تمام 42 ڈسپوزل اسٹیشنز کو اپ گریڈ کرتے ہوئے اسٹینڈ بائی جنریٹرس فراہم کر دیے گئے ہیں، شہر بھر کے تمام ڈسپوزل اسٹیشنز، برساتی نالوں کے علاوہ انڈر گراؤنڈ نالوں کی 70 فیصد سے زائد ڈی سلٹنگ کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے، اس سلسلے میں ذاتی طور پر نگرانی کر رہا ہوں۔

ترجمان سندھ حکومت و میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے کہا کہ مون سون بارشوں کے دوران پرانہ سکھر میں پانی کے جمع ہونے کا مسئلہ اب حل ہو چکا ہے، اسی طرح شہر کے دیگر نشیبی علاقوں میں جہاں کہیں برساتی پانی جمع ہوتا ہے، اس سلسلے میں بھی ایک ڈیڈیکیٹڈ ایمرجنٹ رین میکینزم سسٹم ترتیب دیا گیا ہے جس سے ان جگہوں پر بھی پانی کے جمع ہونے کے مسئلے کو کنٹرول کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ سکھر شہر میں 31 ایسے vulnerable مقامات ہیں، جن کے لیے بلدیہ اور پی ڈی ایم اے کے تعاون سے ڈی واٹرنگ مشینری خرید کر کے ان مقامات پر نصب کر دی گئی ہے، علاوہ ازیں سکھر میونسپل کارپوریشن کی جانب سے 2 کیو آر ایف گاڑیاں بھی خرید کر دی گئی ہیں جو کہ ابھی میانی ڈسپوزل اسٹیشن پر موجود ہیں، یہ کیو آر ایف گاڑیاں کسی جگہ پر اضافی اشو کی صورت میں 30 منٹ کے اندر پہنچیں گی تا کہ مسئلے کو بلا تاخیر حل کیا جا سکے۔

ترجمان سندھ حکومت و میئر سکھر نے بتایا کہ تمام میونسپل افسران کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں اور انہیں مون سون سیزن کے دوران 24 گھنٹے الرٹ رہنے کی ہدایت کر دی گئی ہے، شہر بھر میں فیوئل سپلائی کے لیے 5 گاڑیاں اور میونسپل ملازمین کی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہر سال برساتوں کے دوران گھنٹہ گھر کا مرکز vulnerable مقام ثابت ہوتا ہے، اس اشو سے نمٹنے کے لیے اس مرتبہ ہم نے ایمرجنٹ مکینزم سسٹم بنایا ہے جس سے گھنٹہ گھر اور اطراف میں واقع بازاروں میں پانی ٹھہرنے کا اشو بھی حل ہو جائے گا، اس مقصد کے لیے سندھ پولیس کے ساتھ ای-سیکشن تھانے کی حدود میں لینڈ ایکٹیویشن کے لیے ایک ایم او یو سائن کیا جا رہا ہی. انہوں نے کہا کہ میونسپل کی جانب سے تمام ضروری تیاریاں مکمل کر دی گئی ہیں، سیپکو کو ادائیگیاں کر دی گئی ہیں میونسپل عملے کو دستانے اور شوز و دیگر ضروریات فراہم کی جا رہی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ آج سے چند سال قبل شہر کی صرف 3 ڈسپوزل اسٹیشنز پر جنریٹرس کی موجودگی ہوا کرتی ہے لیکن اب الحمدللہ تمام 42 ڈسپوزل اسٹیشنز پر اسٹینڈ بائی جنریٹرس اور دیگر امپورٹیڈ کوالٹی کی مشینری دستیاب کر دی گئی ہے، جبکہ اس مرتبہ گھروں اور مساجد کے لیے نکاسی آب کے چھوٹے پمپز بھی فراہم کیے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ برساتی پانی کی پیمائش معلوم کرنے کے لیے اس مرتبہ ایس ایم سی کی جانب سے شہر کے مختلف مقامات پر ڈیجیٹل رین گیجٹس بھی انسٹال کر دیے گئے ہیں۔

انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ سکھر ایک قدیمی اور تاریخی شہر ہے جس کی ڈیموگرافی کچھ اس طرح کی ہے کہ کہیں نشیبی اور کہیں بالائی علاقے ہیں، اس سبب بھی نکاسی آب میں مسائل درپیش ہوتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانی کے تالابوں پر رہائشی تجاوزات قابل قبول نہیں، ان تجاوزات کو قانونی طریقہ کار سے ہٹایا جائے گا،۔ میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے مون سون بارشوں کے دوران شہریوں سے اپیل کی ہے کہ شدید بارش کو تفریح کے طور پر ہرگز نہ لیا جائے، بلا ضرورت گھروں سے نہ نکلا جائے، جبکہ ضروری ادویات پہلے سے اپنے پاس موجود رکھیں اور کھمبوں، درختوں اور مین ہولز سے احتیاط برتا جائے، بالخصوص اس دوران بچوں کا زیادہ خیال رکھا جائے۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات