قاہرہ میں سہ فریقی اجلاس میں غزہ میں جنگ بندی کی پر غور، مصر کا اہم پیش رفت کا دعوی

مصر، قطر اور اسرائیل کے نمائندوں کی ملاقاتیں، انسانی امداد اور جنگ بندی کے نکات پر اتفاق رائے

بدھ 16 جولائی 2025 11:00

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2025ء)مصر کے ایک اعلی سطحی ذریعے نے بتایا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں کے سلسلے میں قاہرہ میں مصر، قطر اور اسرائیل کے نمائندوں کے درمیان اہم مذاکرات ہو رہے ہیں، جن کا مقصد انسانی امداد کی فراہمی، مریضوں کا انخلا اور پھنسے ہوئے افراد کی واپسی کے اقدامات پر بات چیت ہے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے مختلف نکات پر نمایاں پیش رفت ہوئی ہے، جبکہ یہ ملاقاتیں آئندہ دو روز تک جاری رہیں گی۔

مصر کی کوشش ہے کہ جنگ بندی کے عمل میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے اور غزہ کے شہریوں کو مناسب اور وافر امداد فراہم کی جا سکے۔اس دوران اسرائیل نے غزہ میں 60 دن کے مجوزہ جنگ بندی کے دوران اپنی افواج کی تیسری تعیناتی نقشہ پیش کی ہے۔

(جاری ہے)

عبرانی ذرائع کے مطابق اس نقشہ کے تحت اسرائیلی افواج کی موجودگی کو مصر اور غزہ کے درمیان دو کلومیٹر کی پٹی تک محدود کر دیا جائے گا، خاص طور پر رفح کے قریب واقع موراگ اور فیلاڈیلفیا گزرگاہوں کے درمیان تعیناتی کی جائے گی۔

یہ نیا نقشہ اسرائیلی افواج کے تعیناتی میں کچھ لچک کی عکاسی کرتا ہے، مگر بنیادی اختلافات تاحال برقرار ہیں۔اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری اختلافات کا مرکزی نکتہ جنگ بندی کے دوران اسرائیلی افواج کا انخلا ہے۔ امداد کی تقسیم کے طریقہ کار پر بھی فریقین کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے۔رپورٹس کے مطابق اسرائیل اب 60 روزہ جنگ بندی کی مدت کے دوران مزید افواج کے انخلا پر آمادہ دکھائی دے رہا ہے، تاہم دوحہ میں ہونے والے غیر رسمی مذاکرات حالیہ دنوں میں تعطل کا شکار ہو چکے ہیں، جس کی بڑی وجہ جنوبی غزہ سے اسرائیلی انخلا پر جاری تنازعہ ہے۔