وانا، چھٹے روز بھی متحدہ سیاسی اولسی پاسون دھرنا جاری، کرفیو، نیٹ بندش اور سرکاری نقل و حرکت مفلوج

بدھ 16 جولائی 2025 23:10

وانا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2025ء)جنوبی وزیرستان لوئر میں امن و انصاف کے مطالبے پر شروع ہونے والا متحدہ سیاسی اولسی پاسون چھٹے روز میں داخل ہوگیا ہے، جبکہ حالات تیزی سے کشیدہ اور دل خراش رخ اختیار کرگئے ہیں۔وانا کے تمام داخلی و خارجی راستوں پر اولسی پاسون دھرنے کی جانب سے سرکاری نقل و حرکت مکمل طور پر بند کر دی گئی ہے، جس سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

علاقے بھر میں موبائل نیٹ ورک مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے، جس سے عوام کو نہ صرف ایک دوسرے سے رابطے میں مشکلات کا سامنا ہے بلکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں بھی کوئی مدد میسر نہیں۔مزید یہ کہ تحصیل برمل، شکئی اور شوال سمیت کئی علاقوں میں گزشتہ کئی دنوں سے کرفیو نافذ ہے، جس نے زندگی کو مکمل طور پر مفلوج کردیا ہے۔

(جاری ہے)

بازار بند، ٹرانسپورٹ غائب، اشیائے خوردونوش کی قلت اور طبی سہولیات کا بحران سنگین تر ہوتا جارہا ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق متعدد افراد بیماریوں اور بھوک سے نڈھال ہوچکے ہیں، جبکہ بزرگ، خواتین اور بچے سب سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں۔سیاسی و قبائلی مشران کا کہنا ہے کہ اگر حالات پر فوری قابو نہ پایا گیا تو صورتحال خطرناک انسانی بحران کی شکل اختیار کر سکتی ہے۔ عوامی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اولسی پاسون کے قائدین سے فوری مذاکرات کرے اور علاقے میں رابطے، راشن اور ریلیف کی بحالی کو یقینی بنائے۔مزید پیش رفت کے لیے علاقے کے عوام اور میڈیا نظریں جمائے ہوئے ہیں کہ کیا کوئی آواز ان کے درد کی شنوائی بنے گی