اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 جولائی 2025ء) وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کیرولین لیویٹ نے جمعرات کے روز بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹانگوں کی رگوں سے متعلق ایک عام سی بیماری کی تشخیص ہوئی ہے۔
لیویٹ نے وائٹ ہاؤس کی پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں کو بتایا، "حالیہ ہفتوں کے دوران صدر ٹرمپ نے اپنی ٹانگوں کے نچلے حصے میں ہلکی سی سوجن کو نوٹ کیا ہے۔
"انہوں نے کہا کہ طبی ٹیسٹ سے صدر میں " کرونک وینس انسفیشنسی" (سی وی آئی) یعنی رگوں میں دائمی کمی کی تشخیص ہوئی ہے، جو 70 سال سے زیادہ عمر کے افراد میں ایک عام بات ہے۔" صدر ٹرمپ کی عمر فی الوقت 79 سال ہے۔
کرونک وینس کی کمی اس وقت ہوتی ہے جب ٹانگوں کی رگیں خون کو دل تک واپس بھیجنے میں ناکام رہتی ہیں۔
(جاری ہے)
حسب معمول رگوں کے والوز اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ خون آپ کے دل کی طرف بہتا ہے۔
لیکن جب یہ والوز اچھی طرح کام نہیں کرتیں، تو خون کا بہاؤ متاثر ہوتا ہے۔وائٹ ہاؤس نے اس بات کا انکشاف ایسی تصاویر پر قیاس آرائیوں کے درمیان کیا ہے، جن میں ٹرمپ کے ایک ہاتھ میں بعض معمولی چوٹیں اور ان کی سوجی ہوئی ٹانگوں کو دکھایا گیا۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان نے دعویٰ کیا کہ ہاتھ پر زخم کے نشان بہت سارے لوگوں کے ساتھ مصافحہ کرنے اور اسپرین لینے کی وجہ سے پڑے ہیں۔
صدر ٹرمپ ہارٹ اٹیک اور فالج کے خطرے کو کم کرنے کے لیے اسپرین لیتے ہیں۔لیویٹ نے کہا کہ لیبارٹری ٹیسٹنگ میں اس بات کا کوئی بھی ثبوت نہیں ملا کہ ٹرمپ کو "ڈیپ وین تھرومبوسس" یا "شریان کی بیماری" کا سامنا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی طرف سے صدارتی معالج شان باربیلا کی طرف سے شائع ہونے والے ایک خط میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کی "صحت بہترین ہے۔
"مرض کتنا سنجیدہ ہے؟
جانس ہاپکنز میڈیسن کی ویب سائٹ کے مطابق 'کرونک وینس انسفیشنسی' (سی وی آئی) کی بیماری اس وقت ہوتی ہے جب "ٹانگوں کی رگیں خون کو آپ کے دل تک واپس جانے کی اجازت نہیں دیتی ہیں اور یہ صحت کے لیے کوئی سنگین خطرہ نہیں ہے۔"
اسٹینفورڈ میڈیسن کے مطابق سی وی آئی ٹانگوں میں سیال جمع کرنے کا سبب بنتا ہے، جس سے سوجن ہو سکتی ہے۔
امریکی صدور کی صحت پر قیاس آرائیاں
صدر ٹرمپ اور جو بائیڈن امریکہ کے اب تک کے معمر ترین صدور ہیں اور اسی لیے انہیں صحت سے متعلق کئی قیاس آرائیوں کا سامنا رہا ہے۔
وائٹ ہاؤس کو ٹرمپ کی صحت کے بارے میں قیاس آرائیوں کے درمیان اس طرح کا بیان جاری کرنا پڑا ہے، جبکہ خود ٹرمپ نے سابق صدر جو بائیڈن پر اس حوالے سے حملہ کیا تھا اور دعویٰ کیا کہ بائیڈن نے اپنے پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص کو چھپا رکھا تھا۔
بائیڈن نے جنوری 2021 سے جنوری 2025 تک صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور انہوں نے مئی میں اعلان کیا کہ انہیں پروسٹیٹ کینسر ہے۔ البتہ بائیڈن کے دفتر نے اس بات کی تردید کی ہے کہ 82 سالہ بائیڈن نے اپنے دور صدارت کے دوران کینسر کی تشخیص کو مخفی رکھا تھا۔
سن 2020 میں ٹرمپ کی پہلی میعاد کے دوران، انہیں کووڈ انیس کی بھی تشخیص ہوئی تھی، جس کے علاج کے لیے انہیں واشنگٹن ڈی سی کے والٹر ریڈ ملٹری ہسپتال میں بھرتی کیا گیا تھا، جہاں انہیں کافی وقت گزارنا پڑا تھا۔
ادارت: جاوید اختر