نیتن یاہو اور حواریوں کو واضح کردوں کہ اگر پاکستان کی طرف آئے تو لگ پتا جائے گا

خلیجی ممالک کومتحد ہوکر اسرائیل کو جواب دینا چاہیئے، وزیراعظم کا قطر جانا اچھی اسٹریٹجی ہے،اس وقت اسلامی دنیا کو اتحاد کا پیغام دینا چاہیئے۔ رہنماء پیپلزپارٹی شیری رحمان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 11 ستمبر 2025 23:31

نیتن یاہو اور حواریوں کو واضح کردوں کہ اگر پاکستان کی طرف آئے تو لگ ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 11 ستمبر 2025ء ) مرکزی رہنماء پیپلز پارٹی شیری رحمان نے کہا ہے کہ نیتن یاہو اور حواریوں کو واضح کردوں کہ اگر پاکستان کی طرف آئے تو لگ پتا جائے گا،خلیجی ممالک کومتحد ہوکر اسرائیل کو جواب دینا چاہیئے۔ انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں خون کی ہولی شروع کررکھی ہے۔

مغربی ایشیاء میں اسرائیل نے ہر ملک پر حملے کئے ہیں۔ اسرائیل نے حملے کرنا جنگل کا قانون بنالیا ہے اور آگے بڑھتا جارہا ہے، خلیجی ممالک متحد ہوکر اسرائیل کو جواب دیں گے تو زیادہ مئوثر عمل ہوگا۔ نیتن یاہو اور حواریوں کو واضح کردوں کہ وہ پاکستان کی طرف آنے کا سوچ بھی نہیں سکتے، نیتن یاہو اور حواری اگر پاکستان کی طرف آئے تو لگ پتا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف کا قطر جانا اچھی اسٹریٹجی ہے،اس وقت اسلامی دنیا کو اتحاد کا پیغام دینا چاہیئے، بیانات سب دیتے ہیں لیکن یہ وقت متحد ہوکر پیغام دینے کا ہے، قطر عالمی ثالثی کا مرکز بن چکا ہے لیکن اسرائیل نے اس کو بھی چیلنج کیا۔ مزید برآں وزیردفاع خواجہ آصف نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کو یہاں لاکر امریکا نے بسایا، پھر امن مذاکرات دوحہ میں ہوئے۔

افغانستان سے طالبان کا وفد جاتا تھا۔ اسی طرح حماس کے پولیٹیکل ونگ کو بھی امریکا نے یہاں قطر میں لاکر بسایا۔ ان کو لاکر بسانا قطر کا کام نہیں تھا بلکہ امریکا نے یہ سب کیا تھا۔ اب امریکا کا بڑا اتحادی اسرائیل حملے کررہا ہے اور امن واستحکام کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ میرا اپنا تاثر ہے کہ عرب ممالک کو احساس ہورہا ہے کہ امریکا کی اول آخر ترجیح اسرائیل ہے۔

2001سے کوئی نہ کوئی ریاست اسرائیل کی فرمائش پر فال ہوتی رہی۔ پچھلے دو تین مہینوں میں اسرائیل کے پانچ چھ عر ب ممالک پر حملے ہوچکے ہیں۔ ایران، یمن، قطر، لبنان، شام پر حملے ہوئے۔ مسلم امہ کو یہ مسئلہ حل کرنا پڑے گا۔ ورنہ باری لگی رہے گی۔ امریکا کی اسرائیل سے ناراضگی کافی نہیں، بلکہ امریکا کو قطر کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیئے ۔اگر امن ہوجائے تو نیتن یاہو ایک دن کیلئے اقتدار میں نہیں رہ سکتا، امن کو سبوتاژ کرنا نیتن یاہو کا ذاتی فائدہ ہے، جب تک جنگ جاری رہے گی نیتن کا اقتدار چلتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ قطر سمجھتا ہے کہ ان کے ساتھ دھوکا ہوا ہے۔ قطر میں احساس ہے کہ اسرائیل مزید آگے بڑھے گا۔اسرائیلی حملے کے جواب کیلئے اتوار اور سوموار کو مسلم لیڈرز کی سمٹ ہے۔