ملک کا زرعی پاور ہاوس ہونے کے باوجود پنجاب میں گندم کے ذخائر خطرناک حد تک کم ہو گئے

صوبے میں سرکاری سطح پر 14 لاکھ ٹن کا شارٹ فال پیدا ہو جانے کا انکشاف، صوبائی حکومت کے پاس محض 8 لاکھ 90 ہزار ٹن گندم کے سرکاری ذخائر موجود

muhammad ali محمد علی جمعرات 11 ستمبر 2025 20:26

ملک کا زرعی پاور ہاوس ہونے کے باوجود پنجاب میں گندم کے ذخائر خطرناک ..
مظفرگڑھ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 ستمبر2025ء ) ملک کا زرعی پاور ہاوس ہونے کے باوجود پنجاب میں گندم کے ذخائر خطرناک حد تک کم ہو گئے، صوبے میں سرکاری سطح پر 14 لاکھ ٹن کا شارٹ فال پیدا ہو جانے کا انکشاف، صوبائی حکومت کے پاس محض 8 لاکھ 90 ہزار ٹن گندم کے سرکاری ذخائر موجود۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب میں گندم کے ذخائر میں خطرناک حد تک کمی ہو جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

پنجاب میں گندم کے ذخائر خطرناک حد تک کم ہو گئے ہیں اور سرکاری سطح پر 14 لاکھ ٹن کا شارٹ فال پیدا ہو چکا ہے۔ آئندہ سات ماہ کے دوران صوبے کو مجموعی طور پر 42 لاکھ ٹن گندم کی ضرورت ہے جبکہ فی الحال صرف 29 لاکھ ٹن گندم دستیاب ہے۔اعدادوشمار کے مطابق حکومت کے پاس محض 8 لاکھ 90 ہزار ٹن گندم کے سرکاری ذخائر موجود ہیں، جبکہ باقی ضرورت نجی شعبے اور شناخت شدہ ذخائر پر منحصر ہے، جو کسی بھی وقت غیر یقینی صورتحال پیدا کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

محکمہ خوراک نے گندم کی قلت پر قابو پانے کے لیے پاسکو (پاکستان ایگریکلچر اسٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن) سے 14 لاکھ ٹن گندم حاصل کرنے کی تجویز دی ہے۔ اس کے ساتھ ہر ماہ صوبے کے ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں ایک لاکھ ٹن سرکاری گندم جاری کرنے کی پالیسی بھی زیر غور ہے تاکہ سپلائی چین کو برقرار رکھا جا سکے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ خیبرپختونخوا کو بھی نجی ذخائر سے ہر ماہ ایک لاکھ ٹن گندم فراہم کرنے کا منصوبہ زیر غور ہے، جس سے پنجاب کے وسائل پر مزید دباؤ پڑنے کا خدشہ ہے۔ اگر پاسکو سے ذخائر بروقت نہ ملے تو پنجاب میں آٹے اور گندم کی قیمتوں میں شدید اضافہ ہو سکتا ہے، جو مارکیٹ میں سنگین بحران کا سبب بنے گا۔