سابق حکومتوں کی ناقص پالیسیوں کے باعث ملک کھربوں روپے کے قرضوں میں ڈوبا ہوا ہے

حکومت سنبھالی تو 18 دن کی تنخواہوں کیلئے پیسے موجود تھے، آج صوبے کا اکاؤنٹ 30 ارب روپے سے بڑھا کر90 ارب روپے تک پہنچا دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈاپور

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 11 ستمبر 2025 20:25

سابق حکومتوں کی ناقص پالیسیوں کے باعث ملک کھربوں روپے کے قرضوں میں ..
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 ستمبر 2025ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ سابق حکومتوں کی ناقص پالیسیوں کے باعث ملک کھربوں روپے کے قرضوں میں ڈوبا ہوا ہے، حکومت سنبھالی تو 18 دن کی تنخواہوں کیلئے پیسے موجود تھے۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سابق حکومتوں کی ناقص پالیسیاں تھیں، ان کے نزدیک پہلے سیاست بعد میں ریاست کا رویہ تھا۔

صوبت کا اقتدار سنبھالا تو صوبے کی معاشی حالت نہایت ابتر تھی۔ حکومت سنبھالی تو اٹھارہ دن کی تنخواہوں کیلئے پیسے موجود تھے، آج صوبے کا اکاؤنٹ 30 ارب روپے سے بڑھا کر90 ارب روپے تک پہنچا دیا گیا ہے۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ سابق حکمران قومی خزانہ لوٹنے اورذاتی مفادات کے لیے خزانہ خالی کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا رہے۔

(جاری ہے)

جس کے باعث ملک آج سنگین معاشی بحران سے دوچار ہے۔

 
وزیراعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈاپور نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت مشکل حالات کے باوجود مالی نظم وضبط قائم کرنے میں کامیاب ہوئی۔ ہماری کوشش عوام کو ریلیف فراہم کرنا اور صوبے کی معیشت کو مستحکم کرنا ہماری کوشش ہے۔ دوسری جانب پاکستان کے زر مبادلہ کے مجموعی سیال ذخائر 05 ستمبر 2025ء کو 19,680.9 ملین ڈالر تھے۔ اسٹیٹ بینک کی طرف سے جاری کی جانے زر مبادلہ ذخائر کی تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی تحویل میں زر مبادلہ ذخائر: 14,336.3 ملین ڈالر تھے جبکہ کمرشل بینکوں کی تحویل میں زرِمبادلہ کے ذخائر: 5,344.6 ملین ڈالرتھے۔

اس طرح زر مبادلہ کے مجموعی سیال ذخائر: 19,680.9 ملین ڈالر رہے۔05 ستمبر 2025ء کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک کے ذخائر 34 ملین ڈالر اضافے سے 14,336.3 ملین ڈالر ہو گئے۔