1.77 ارب ڈالرز کا معاہدہ ختم

پاکستان کے کاروباری ماحول میں تبدیلیوں کے باعث شنگھائی الیکٹرک کے الیکٹرک خریدنے کی پیشکش سے پیچھے ہٹ گئی

muhammad ali محمد علی جمعرات 11 ستمبر 2025 20:54

1.77 ارب ڈالرز کا معاہدہ ختم
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 ستمبر2025ء) 1.77 ارب ڈالرز کا معاہدہ ختم، پاکستان کے کاروباری ماحول میں تبدیلیوں کے باعث شنگھائی الیکٹرک کے الیکٹرک خریدنے کی پیشکش سے پیچھے ہٹ گئی۔ تفصیلات کے مطابق شنگھائی الیکٹرک پاور کمپنی نے کے الیکٹرک خریدنے کی پیشکش ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شنگھائی الیکٹرک پاور کمپنی کی جانب سے جاری کردہ بیان سے یہ بات سامنے آئی کہ کمپنی نے پاکستان کے کاروباری ماحول میں تبدیلیوں کے باعث کے الیکٹرک لمیٹڈ کے 66.4 فیصد تک حصص ( شیئرز) کے حصول کی اپنی پیشکش ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

کے الیکٹرک کراچی اور اس کے نواحی علاقوں میں بجلی پیدا کرنے، ترسیل کرنے اور تقسیم کرنے والا واحد ادارہ ہے اور واحد درج شدہ بجلی فراہم کنندہ ہے، اسے 2005 میں نجی شعبے میں دیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

شنگھائی الیکٹرک پاور نے 2016 میں ابراج گروپ سے کے الیکٹرک کے کنٹرولنگ حصص 1.77 ارب ڈالر میں خریدنے پر اتفاق کیا تھا۔یہ معاہدہ کبھی بھی مکمل نہ ہو سکا کیونکہ فروخت کنندہ مطلوبہ سرکاری منظوری حاصل نہ کر سکا اور ملک کے پاور سیکٹر میں بڑھتے ہوئے گردشی قرضوں کے باعث مالی مسائل بھی پیدا ہوئے۔

جون 2023 میں شنگھائی الیکٹرک نے اس سودے سے اپنی وابستگی کا اعادہ کیا تھا۔گزشتہ روز جاری کیے گئے ایک بیان میں چینی کمپنی نے کہا کہ9 ستمبر 2025 کو کمپنی نے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا نواں اجلاس طلب کیا اور کے الیکٹرک کمپنی میں ایکویٹی کے حصول کو ختم کرنے اور لکھنے کے مجوزہ فیصلے کا جائزہ لے کر اسے منظور کیا اور اس بڑے اثاثے کی خریداری ختم کرنے پر اتفاق کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ اس بڑے اثاثے کی خریداری کی منصوبہ بندی کے بعد سے کمپنی نے متعلقہ قوانین، ضوابط اور قواعد کی سختی سے پیروی کی ہے اور اس خریداری سے متعلق تمام امور کو فعال انداز میں آگے بڑھایا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ چونکہ فریقِ مخالف بندش کی شرائط کو پورا کرنے میں مسلسل ناکام رہا ہے اور پاکستان کے کاروباری ماحول میں تبدیلیوں کے باعث یہ معاہدہ کمپنی کی بین الاقوامی ترقی کی سمت سے مطابقت نہیں رکھتا، اس لیے کمپنی اور تمام شیئر ہولڈرز کے مفادات کے مؤثر تحفظ کے لیے کمپنی نے اس بڑے اثاثے کی خریداری ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ چونکہ کے ای ایس انرجی کمپنی شیئر پرچیز ایگریمنٹ کے آرٹیکل 4.1 میں درج شرائط کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے، اس لیے شنگھائی الیکٹرک کو آرٹیکل 4.8 کے مطابق معاہدہ ختم کرنے کا حق حاصل ہے۔خیال رہے کہ کمپنی نے گزشتہ سال بھی اپنی پیشکش واپس لے لی تھی۔