وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین سے سوڈان کے سفیر کی ملاقات

جمعہ 18 جولائی 2025 20:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جولائی2025ء) وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین سے پاکستان میں تعینات سوڈان کے سفیر صالح محمد احمد محمد صدیق نے ملاقات کی جس میں پاکستان اور سوڈان کے درمیان زرعی شعبہ میں تعاون کو مزید فروغ دینے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔اس موقع پر وفاقی وزیر نے اس وژن کو اجاگر کیا جس کے تحت پاکستان بین الاقوامی زرعی شراکت داریوں کے ذریعہ غذائی تحفظ کو مضبوط بنانے، سرمایہ کاری کے مواقع بڑھانے کے لئے کوشاں ہے۔

ملاقات کے دوران رانا تنویر حسین نے پاکستان اور سوڈان کے درمیان گہرے ثقافتی، مذہبی اور تاریخی تعلقات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ رشتے زرعی تجارت، تعلیم اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں باہمی تعاون کو وسعت دینے کے لئے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے پاکستان کے تحقیقی اداروں اور فصلوں کی پیداوار، آبپاشی اور مویشیوں کی صحت سے متعلق تکنیکی مہارت کو سوڈان کی زرعی ترقی کی ضروریات کے لئے نہایت موزوں قرار دیا۔

سوڈانی سفیر نے وفاقی وزیر کو بتایا کہ سوڈان کی آبادی کا 98 فیصد سے زائد اسلام پر عمل پیرا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان خوشگوار تعلقات اور باہمی اعتماد موجود ہے۔ رانا تنویر حسین نے سوڈان کی موجودہ جغرافیائی و سیاسی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے ملک میں امن قائم رکھنے کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ پاکستان انسانی اور ترقیاتی شعبوں میں پائیدار زرعی حل کے ذریعہ تعاون کے لئے تیار ہے۔

وفاقی وزیر نے سوڈان کی تعلیمی تعاون میں دلچسپی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ وہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد میں سوڈانی طلبا کے لئے نشستوں میں اضافہ کی درخواست پر متعلقہ اداروں سے رابطہ کریں گے تاکہ سوڈان کے زرعی ماہرین کی افرادی قوت کو ترقی دی جا سکے۔رانا تنویر حسین نے پاکستان، سوڈان اور سعودی عرب کے درمیان سہ فریقی زرعی اشتراک کو ایک انقلابی تجویز قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ سوڈان کی زرخیز زمینیں، پاکستان کی تکنیکی مہارت اور سعودی سرمایہ کاری کو یکجا کر کے علاقائی غذائی تحفظ کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے سوڈان کی چینی صنعت اور گوشت کی برآمدات میں خاص دلچسپی ظاہر کی اور پاکستانی نجی شعبے کو چینی پروسیسنگ، ٹیکنالوجی منتقلی اور سلاٹر ہاؤسز کے شعبے میں سرمایہ کاری کی ترغیب دی۔وفاقی وزیر نے اس بات کو سراہا کہ سوڈان اپنے مویشیوں کی برآمدات میں صحت کے بین الاقوامی معیار کو یقینی بناتا ہے اور بیماری سے پاک گوشت کی پیداوار میں مہارت رکھتا ہے۔

انہوں نے جانوروں کی صحت، افزائش اور پولٹری مینجمنٹ کے شعبوں میں قریبی تعاون پر زور دیا اور پاکستان کی جانب سے تکنیکی معاونت کی یقین دہانی کرائی۔انہوں نے سوڈان میں مقیم پاکستانی ہنرمندوں اور تکنیکی ماہرین کی خدمات کو بھی سراہا اور کہا کہ یہ پاکستانی کمیونٹی دونوں ممالک کے باہمی اعتماد کی عملی تصویر ہے۔رانا تنویر حسین نے اپنے عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کو بین الاقوامی زرعی تعاون کا مرکز بنایا جائے گا اور اس قسم کی شراکت داریاں نہ صرف علاقائی خوشحالی کو فروغ دیں گی بلکہ پاکستان کے پائیدار ترقیاتی ایجنڈے اور زرعی سفارتکاری و اختراع کے وژن سے بھی ہم آہنگ ہوں گی۔