معاملات آپ کے ہاتھ میں ہیں، تباہ شدہ بھارتی طیارے کے پائلٹ کی معاون سے پراسرار گفتگو

پرواز کے چند سیکنڈ بعد ہی ایندھن کے سوئچ آن سے آف پوزیشن پرمنتقل کردیے گئے تھے، بلیک باکس کی ریکارڈنگ سے وضاحت

ہفتہ 19 جولائی 2025 12:47

معاملات آپ کے ہاتھ میں ہیں، تباہ شدہ بھارتی طیارے کے پائلٹ کی معاون ..
نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جولائی2025ء)12 جون کو شمال مشرقی بھارت میں تباہ ہونے والے بھارتی طیارے کے بلیک باکس کے ڈیٹا سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پائلٹ نے پرواز سے قبل ہی کنٹرول اپنے معاون کے حوالے کر دیا تھا اور پھر پراسرار الفاظ کہے تھے۔برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق حادثے کی جگہ سے برآمد ہونے والے دونوں بلیک باکس کی ریکارڈنگ سے واقف دو ذرائع نے بتایا کہ پائلٹ سمیت سبروال نے اپنے معاون کلائیو کنڈر سے کہا طیارہ آپ کے ہاتھ میں ہے۔

ذرائع نے وضاحت کی کہ یہ غیر معمولی بات ہے کہ پائلٹ پرواز کے دوران طیارے کا کنٹرول اپنے معاون کے حوالے کر دے لیکن امریکی پائلٹوں نے، جنہوں نے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کا جائزہ لیا تھا، نے آزادانہ طور پر یہ اندازہ لگایا کہ معاون پائلٹ کلائیو کونڈر حادثے کے وقت واقعی طیارہ چلا رہے تھے۔

(جاری ہے)

جہاں تک سمیت سبروال کا تعلق ہے تو انہیں شاید زیادہ آزادی حاصل تھی کیونکہ وہ صرف آپریشن کی نگرانی کر رہے تھے۔

جاری ہونے والی ایک ابتدائی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ کاک پٹ میں موجود ایندھن کے دونوں سوئچ پرواز کے چند سیکنڈ بعد ہی بند کر دیے گئے تھے جس سے انجنوں کو ایندھن کی فراہمی منقطع ہو گئی تھی۔ ابتدائی تحقیقات کے نتائج سے واقف ایک ذریعہ کے مطابق تباہی سے قبل کلائیو کنڈر نے پائلٹ سے پوچھا تھا کہ اس نے ایندھن کے سوئچز کو آف پوزیشن پر کیوں منتقل کیا۔

ایندھن کنٹرول سوئچز کا استعمال انجنوں تک ایندھن کے بہا کو کھولنے اور بند کرنے کے لیے کیا جاتا ہے اور ان میں ایک حفاظتی طریقہ کار ہوتا ہے جس میں سوئچ کو تبدیل کرنے سے پہلے اسے اٹھانا پڑتا ہے۔ اسی لیے انہیں غلطی سے بند کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔کلائیو کنڈر کو یہ بھی کہتے سنا گیا کہ آپ نے انجن کیوں بند کر دیی ایک اور مائیکروفون نے ایک پراسرار جواب ریکارڈ کیا میں نے ایسا نہیں کیا ہے ۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کلائیو کہ کنڈر کو یقین نہیں آیا اور انہوں نے اگلے چھ سیکنڈ کے دوران یہی سوال کئی بار دہرایا۔حکام کا خیال ہے کہ کاک پٹ کی بات چیت کی ریکارڈنگ اس نظریے کی حمایت کرتی ہے کہ پائلٹ نے ہی طیارے کے انجنوں کو ایندھن کی فراہمی منقطع کی تھی۔ انڈین ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو کی ابتدائی رپورٹ نے تصدیق کی کہ پرواز میں کوئی میکینیکل خرابی یا دیکھ بھال میں کوئی مسئلہ نہیں پایا گیا۔

رپورٹ نے یہ بھی تصدیق کی ہے کہ ایندھن کے سوئچز کو دوبارہ آن پوزیشن پر لایا گیا اور طیارے نے انجنوں کو خود بخود دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کی لیکن طیارہ اتنی تیزی سے طاقت بحال نہیں کر سکا کہ گرنے سے روکا جا سکے۔ جس پر ایک پائلٹ نے مے ڈے، مے ڈے، مے ڈی کہتے ہوئے امداد کی پکار جاری کی۔طیارہ رن وے سے اٹھا اور تقریبا 30 سیکنڈ تک فضا میں رہا ۔

پھر وہ اپنی طاقت کھو گیا اور ایک رہائشی علاقے میں گرگیا۔ اس حادثے کے نتیجے میں زمین پر 19 افراد اور طیارے میں سوار 242 میں سے 241 مسافر ہلاک ہو گئے اور صرف ایک شخص زندہ بچا تھا۔ حادثے کی جگہ پر دونوں انجنوں کے ایندھن کے سوئچز آن پوزیشن میں پائے گئے تھے۔ریکارڈنگ کا مکمل متن ابھی تک جاری نہیں کیا گیا اور معاملہ زیر تفتیش ہے۔ بھارتی شہری ہوا بازی کے وزیر نے عوام سے کہا ہے کہ وہ نتائج اخذ کرنے میں جلد بازی نہ کریں اور اس حوالے سے حتمی رپورٹ اگلے سال جاری کی جائے گی۔